چین کے مشرقی صوبہ فوجیان کے شہر شیامن میں 16 سے 17 ستمبر تک "برکس فورم برائے نئی صنعتی انقلاب 2025” منعقد ہوا ہے۔
فورم میں برکس تعاون کے ذریعے جامع اور پائیدار صنعتی ترقی کے مواقع کھولنے پر خاص توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
فورم میں 30 سے زائد ممالک اور عالمی تنظیموں کے مندوبین شریک ہوئے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): تاہیہ موسیٰ، محقق، ہیومن سائنسز ریسرچ کونسل، جنوبی افریقہ
"مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ برکس شمولیت، کھلے پن اور سب کے لئےفائدہ مند حل پر مکمل توجہ دے رہا ہے۔ یہ اس لئے اہم ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ترقی پذیر ممالک جدت میں پیچھے نہیں ہیں اور صنعتی ڈیجیٹل انقلاب میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔
یہ دیکھنا بہت دلچسپ رہا کہ اس شعبے اور صنعت کا مستقبل کیسا ہوگا ۔ اس حوالے سے بھی آگاہی ہوئی کہ جنوبی افریقہ جیسے ترقی پذیر ممالک کس طرح خود کو اس عمل میں شامل کر سکتے ہیں، چین کی ڈیجیٹل مہارت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اسے اپنے مقامی تجربات اور جذبے کے ساتھ ملا کر آگے بڑھ سکتے ہیں۔”
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): احمد مہدیان، ہیڈکوارٹرز ایکسپرٹ اینڈ منیجر، ایران کسٹمز ایڈمنسٹریشن
"اگر آپ مستقبل کو دیکھیں تو تین بڑے عالمی رجحانات ہماری سمت متعین کریں گے۔ ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی، ماحولیاتی تبدیلی کی بڑھتی ہوئی شدت اور گہری سماجی تبدیلیاں عالمی حکمرانی کے نئے ماڈلز کا تقاضا کرتی ہیں۔ ہم برکس کے ایک مربوط زون کا تصور کر سکتے ہیں جہاں فوری سرحد پار ادائیگیاں، ماحول دوست اور ڈیجیٹل معیارات اور ہموار راہداریاں ہوں، جہاں برکس کے ہنر اور خیالات اسی طرح آزادانہ حرکت کریں جیسے دیگر جدید علاقوں میں مصنوعات حرکت کرتی ہیں۔ لیکن تمام ممالک کے لئے مشترکہ امن اور خوشحالی پر خصوصی توجہ کے ساتھ یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہم صرف مستقبل کے رجحانات کے ساتھ نہیں چلیں گے بلکہ ان رجحانات کی مل کر تشکیل بھی کریں گے۔”
فورم میں صنعتی مکالمے، نمائشیں اور ذیلی اجلاس شامل تھے جن میں مصنوعی ذہانت، ماحول دوست اور کم کاربن ترقی، ڈیجیٹل معیشت اور صنعتی اختراعات کو اجاگر کیا گیا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): مانویلوف ویاچیسلاو، ڈیپارٹمنٹ فار ایکسٹرنل اکنامک اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز، ماسکو
"ہم نے بڑے شہروں اور بڑے خطوں میں صنعتی ترقی کے اپنے تجربات شیئر کئے ہیں۔ ایک اہم موضوع مختلف شعبوں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کا بھی ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ ان تجربات کا تبادلہ اور انہیں شہری و علاقائی ڈھانچے میں لاگو کرنا بہت ضروری ہے۔”
سال 2019 سے اب تک چین برکس فورم آن پارٹنرشپ آن نیو انڈسٹریل ریولوشن کے چھ اجلاسوں کی میزبانی کر چکا ہے۔ سال 2025 کا ایڈیشن چین کی وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صوبہ فوجیان کی حکومت نے مشترکہ طور پر منعقد کیا تھا۔
شیامن، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link