ہفتہ, اکتوبر 11, 2025
پاکستانبہاولپور، بہاولنگر، پاکپتن: زمینی کٹاؤ سے سیکڑوں مکانات دریا برد

بہاولپور، بہاولنگر، پاکپتن: زمینی کٹاؤ سے سیکڑوں مکانات دریا برد

دریائے ستلج کے زمینی کٹاو سے بہاولنگر اور پاکپتن میں سیکڑوں مکانات دریا برد ہو گئے۔ بہاول نگر کی بستی جانن والی اور گرد و نواح کے علاقے دریائے ستلج سے متاثر ہوئے جس کے باعث 50 سے زائد مکان دریائی کٹا وکی نذر ہوگئے۔

حکام کے مطابق 500 سے زائد مزید مکانوں کو خطرہ ہے، مقامی افراد کٹا سے بچنے کے لیے اپنے گھر گرانے لگے ہیں، علاقے کے مدرسے اور مسجد کا بڑا حصہ بھی شہید ہوا جبکہ پرائمری سکول کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ ادھر دریائے ستلج نے پاکپتن کے گاوں باقرکے کا رخ کر لیا، زمینی کٹائو تیزی سے جاری ، درجنوں گھر دریا برد ہو گئے، لوگوں نے اپنے مکانوں سے قیمتی سامان اتارنا شروع کر دیا، گائوں کو مزید نقصان سے بچانے کے لئے ہیوی مشینری کے ذریعے بند باندھنے کا عمل جاری ہے۔

احمد پور شرقیہ اور اوچ شریف کے علاقوں شمس آباد، بھنڈہ وینس، اسماعیل پور ، جھانگڑہ شرقی میں مکانات منہدم ہو گئے، چناب رسول پور کی بستی چانڈیہ، بستی جلبانی کے مکانات مکمل طور پر گر گئے۔ ان علاقوں میں سیکڑوں ایکڑ رقبہ دریائے ستلج کے کٹاو کی زد میں آگیا، چک کہل ، بختیاری ، بیٹ احمد ، عزیز آباد، رسول پور میں وسیع پیمانے پر نقصانات ہوئے، سرور آباد، ترنڈ بشارت، خیرپور ڈاہا میں مکانات تباہ ہو گئے۔

سیلاب متاثرین منہدم مکانات اور فصلوں کی تباہی دیکھ کر پریشان ہیں، رابطہ سڑکوں پر گہرے شگاف اور پانی کے باعث رابطے تاحال منقطع ہیں، کئی متاثرین کو گھروں کو واپس جانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ادھر لیاقت پور میں دریائے چناب اور سندھ کے سیلابی ریلے تباہی کی داستانیں چھوڑ گئے، موضع نور والا،غفور آباد،بیٹ ظاہرپیر،بیٹ بھتڑ،بانہ رویہ،بیٹ آہیر،بیٹ بلوچ میں متعدد گھر مہندم ہو گئے۔ بیٹ سوئی، بیٹ ماچھی، طیب بلوچ، موضع چوہان میں بھی گھر منہدم اور فصلیں تباہ ہو گئیں، ریلوں سے کماد، تل، مونگ اور جانوروں کا چارہ تباہ ہوا، متاثرین کی پانی میں کمی ہوتے ہی گھروں کو واپسی شروع ہو گئی، رابطہ سڑکوں میں کئی کئی فٹ گڑھے پڑنے سے گزرنا دشوار ہے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!