جون کے اوائل میں جاری ہونےوالی ایک تھنک ٹینک رپورٹ کے مطابق کچھ بیرونی طاقتیں گٹھ جوڑ اور علاقائی تنازعات میں مداخلت کے ذریعے جنوبی بحیرہ چین میں اپنی مراعات یافتہ حیثیت برقرار رکھنے اور ذاتی مفادات کے لئے سمندری کنٹرول کو محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)جون کے اوائل میں جاری ہونے والی ایک تھنک ٹینک رپورٹ کے مطابق کچھ بیرونی طاقتیں گٹھ جوڑ اور علاقائی تنازعات میں مداخلت کے ذریعے جنوبی بحیرہ چین میں اپنی مراعات یافتہ پوزیشن کو برقرار رکھنے اور اپنے مفادات کے لئے بحری کنٹرول کو محفوظ رکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
یہ رپورٹ "جنوبی بحیرہ چین کو امن، دوستی اور تعاون کا سمندر بنانا: چین کے اقدامات” کے عنوان سے شِنہوا نیوز ایجنسی سے منسلک تھنک ٹینک شِنہوا انسٹی ٹیوٹ نے جاری کی ہے۔
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین ایک اہم بین الاقوامی سمندری راہداری ہے اور اس میں بین الاقوامی قانون کے تحت جہاز رانی اور پرواز کی آزادی ایک ایسا بنیادی اصول ہے جس پر چین اور دیگر ساحلی ممالک متفق ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھ ممالک کی فوجی اور سفارتی ذرائع سے بڑھتی ہوئی مداخلت علاقائی استحکام کو نقصان پہنچا رہی ہے اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ چین متعلقہ ممالک کے ساتھ دو طرفہ دوستانہ مشاورت کے ذریعے اختلافات کو حل کرنے کی مسلسل وکالت کرتا رہا ہے۔
یہ رپورٹ جنوبی بحیرہ چین کے معاملے پر شِنہوا انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے جاری کی گئی 3 رپورٹوں کے سلسلے کا حصہ ہے۔
جمعرات کو جاری کی گئی دیگر 2 رپورٹوں کے عنوانات "اشتعال انگیزی، دھمکیاں اور جھوٹ – جنوبی بحیرہ چین کے معاملے میں مداخلت کرنے والی بیرونی طاقتوں کی حقیقت” اور "جنوبی بحیرہ چین میں چین کی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق کی تاریخی اور قانونی بنیاد” ہیں۔
