منگل, اگست 26, 2025
تازہ تریننان ہائی ژو ڈاؤ پر چین کی خودمختاری ٹھوس قانونی بنیادوں پر...

نان ہائی ژو ڈاؤ پر چین کی خودمختاری ٹھوس قانونی بنیادوں پر قائم ہے، رپورٹ

شِنہوا نیوز ایجنسی سے منسلک تھنک ٹینک شِنہوا انسٹی ٹیوٹ کی "جنوبی بحیرہ چین کے حقائق” کے عنوان سے جاری کردہ رپورٹ کا عکس دیکھا جاسکتا ہے۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)ایک تھنک ٹینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کی نان ہائی ژو ڈاؤ جنہیں انگریزی میں "ساؤتھ چائنہ سی آئی لینڈز” بھی کہا جاتا ہے، پر خودمختاری ٹھوس قانونی بنیادوں پر قائم ہے۔ ان میں دریافت اور قبضے کے اصول، موثر دائرہ اختیار، ایسٹوپل اورعلاقائی حصول سے متعلق دیگر بین الاقوامی قوانین شامل۔

اس حوالے سے شِنہوا نیوز ایجنسی سے منسلک شِنہوا انسٹی ٹیوٹ نے "جنوبی بحیرہ چین میں چین کی علاقائی خودمختاری اور سمندری حقوق کی تاریخی اور قانونی بنیاد” کے عنوان سے رپورٹ جاری کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چین کی نان ہائی ژو ڈاؤ کی ابتدائی دریافت اور ترقی بین الاقوامی قانون کے اس اصول کے مطابق ہے جس کے تحت "دریافت اور قبضے کے ذریعے علاقائی خودمختاری حاصل کی جاتی ہے”۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نان ہائی ژو ڈاؤ پر چین کی خودمختاری کے دعوے کو بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر تسلیم کیا گیا ہے، جو کہ "ایسٹوپل” کے اصول کے مطابق ہے۔

رپورٹ کے مطابق فلپائن اور دیگر علاقائی ممالک کی جانب سے "نام نہاد قربت” کی بنیاد پر جنوبی بحیرہ چین کے جزیروں اور چٹانوں پر قبضہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین کے سمندری حقوق اور مفادات کے دعوے "زمین کی سمندر پر برتری ہے” کے بین الاقوامی اصول کے مطابق ہیں اور جنوبی بحیرہ چین میں چین کے تاریخی حقوق بین الاقوامی قانون کے تحت محفوظ ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!