اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے سمگلنگ کیخلاف کارروائیاں مزید موثر و تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ سمگلنگ میں ملوث افراد کو قطعی ملکی معیشت کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے،سمگلنگ روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے، ملوث عناصر،سہولت کاروں کیساتھ مقصد کیلئے استعمال ہونیوالی گاڑیاں ضبط کرکے ٹرانسپورٹرز کیخلاف قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر شہباز شریف کی زیر صدارت سمگلنگ کی روک تھام بارے جائزہ اجلاس کا انعقاد ہواجس میں وفاقی وزراء محسن نقوی، عطاء تارڑ،جام کمال خان، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، رانا تنویر حسین، مصدق ملک، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، وزیراعظم کے کوآرڈی نیٹر رانا احسان افضل، چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وزارتِ داخلہ کی زیر نگرانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ملک گیر مہم جاری ہے، پیٹرولیم مصنوعات، سگریٹ، موبائل فون، سونا، چائے، کپڑے، اشیائے ضروریہ، ٹائرز اور گاڑیوں کے پرزوں کی سمگلنگ کیخلاف مؤثر اقدامات کئے جارہے ہیں، انسداد سمگلنگ کے دائرہ کار میں اشیائے ضروریہ کیساتھ دیگر اشیاء کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ یوریا اور چینی کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ویب پورٹل کا اجراء کیا جا چکا ہے جبکہ وزیر اعظم کی ہدایت پر54 مشترکہ چیک پوسٹوں بھی قائم کردی گئی ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ نان کسٹم گاڑیوں کی نشاندہی اور میپنگ کیلئے نظام کا اجراء حتمی مراحل میں ہے، پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی کے قیام کیلئے قانون سازی کا مسودہ حتمی مراحل میں ہے، اجلاس کوانسدادسمگلنگ مہم کی اب تک کی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں شامل 212 ایسی اشیاء جن کی سمگلنگ کا خطرہ لاحق تھاکی نشاندہی کرکے ان پر پابندی عائد کی جا چکی ہے،افغان ٹرانزٹ ٹرید کیلئے انشورنس گارنٹی کی بجائے بینک گارنٹی لازمی قرار دی جا چکی ہے، اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ میں خاطر خواہ کمی کیساتھ پیٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ میں 50 فیصد، چینی کی سمگلنگ میں 80 فیصد کمی آئی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2023-24ء کے دوران سمگلنگ کی کوششیں ناکام بنا کرضبط کی جانیوالی اشیاء کی مالیت 106 ارب روپے ہے، انسداد سمگلنگ مہم سے ملک میں ذخیرہ اندوزی کے رجحان میں بھی کمی ہوئی ہے۔شرکا کوسمگلنگ میں ملی بھگت کرنیوالے افسران کیخلاف کارروائی بارے آگاہ کرتے ہوئے بتایاگیا کہ سمگلنگ میں ملوث عناصر، ٹرانسپورٹرز اور سہولت کاروں کی نشاندہی کا عمل تیزی سے جاری ہے، اس حوالے سے نادرا، ایکسائز اور دیگر اداروں کے ڈیٹا بیس سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔
اس موقع پروزیر اعظم نے سمگلنگ کیخلاف اقدامات مزید مؤثر اور تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ خوش آئند امر ہے کہ متعلقہ اداروں کی کارروائیوں کے نتیجے میں سمگلنگ میں کمی واقع ہوئی ہے، ایف بی آر، وزارت داخلہ اور دیگر ادارے آپس کے تعاون مزید بہتر کریں، سرحدی علاقوں میں لوگوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی بنا کر پیش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سمگلنگ میں ملوث افراد کو قطعی طور پر ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سمگلنگ کی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے، ملوث عناصر اور سہولت کاروں کیساتھ ٹرانسپورٹرز کی سمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کو ضبط کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
