ہفتہ, جولائی 26, 2025
انٹرنیشنلای تھری نے پابندیاں بحال کیں تو سخت ردعمل دیں گے، ایرانی...

ای تھری نے پابندیاں بحال کیں تو سخت ردعمل دیں گے، ایرانی وزیر خارجہ

ترکی کے شہر استنبول میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی پریس کانفرنس کی فائل فوٹو-(شِنہوا)

تہران(شِنہوا)ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی (ای تھری) کو سنیپ بیک میکانزم کو متحرک کرکے تہران پر پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

عراقچی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ای تھری کے پاس 2015 کے جوہری معاہدے کی شقیں یا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کو فعال کرنے کے لئے "قانونی، سیاسی اور اخلاقی حیثیت” موجود نہیں ہے، جو ایران کے معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں بین الاقوامی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ جب امریکہ نے 2018 میں جامع جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کی تو ایران نے اصلاحی اقدامات اٹھانے سے پہلے تنازع حل کرنے کے تمام ذرائع استعمال کئے جبکہ ای تھری نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکامی دکھائی اور یہاں تک کہ "زیادہ سے زیادہ دباؤ” کی امریکی پالیسی کی حمایت بھی کی۔

عراقچی نے کہا کہ ای تھری کو ایسے کسی بھی اقدام سے باز رہنا چاہیے جو سلامتی کونسل میں مزید تقسیم کا باعث بنے یا اس کے کام پر منفی اثرات ڈالے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران بامعنی سفارتکاری کے لئے تیار ہے لیکن مخاصمت پر مبنی اقدامات کی مزاحمت کرے گا۔

قبل ازیں ایک میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ ایران اور ای تھری نے تہران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے نام ظاہر کئے بغیر ایک "باخبر ذرائع” کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ ایران اور ای تھری مذاکرات کی تاریخ اور مقام پر مشاورت کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق آئندہ مذاکرات نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر متوقع ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!