چین کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان کے شہر چھنگ دو میں منعقدہ چھنگ دو یورپ ثقافتی سیزن 2025 اور یورپی ثقافتی سٹریٹ میں اٹلی کے سٹال پر سیاح پیزے کا ذائقہ چکھ رہے ہیں۔(شِنہوا)
شنگھائی(شِنہوا)چین کی پیزا مارکیٹ اگلے 5برس میں 100 ارب یوآن (تقریباً 13.9 ارب امریکی ڈالر) سے زائد ہونے کا امکان ہے جس کی وجہ نچلے درجے کے شہروں میں تیزی سے ترقی اور تیار کھانوں کی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ ہے۔
جاری بین الاقوامی خوراک نمائش سیال شنگھائی میں جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مارکیٹ کا حجم 2024 میں 48 ارب یوآن سے بڑھ کر 2025 میں 60.8 ارب یوآن تک پہنچنے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مارچ کے اختتام تک چین بھر میں پیزا کے 60 ہزار سے زائد آؤٹ لیٹس موجود تھے۔
2016 سے 2022 کے درمیان چین کے تیسرے درجے اور اس سے نیچے کے شہروں میں پیزا چینز میں 10 فیصد کی سالانہ مرکب شرح نمو ہوئی جو پہلے درجے کے شہروں میں 7.6 فیصد کی نمو کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اندازہ ہے کہ 2025 اور 2027 کے درمیان نچلے درجے کی مارکیٹوں میں15 ہزار نئے سٹورز کھل جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق2022 میں چین میں آن لائن پیزا مارکیٹ کا حصہ پہلی بار سٹور کی فروخت سے زائد ہوکر 58.1 فیصد تک پہنچ چکا تھا اور توقع کی جارہی ہے آمدہ سالوں میں یہ تناسب بڑھتا رہے گا۔
پیزا 1990 میں چینی مین لینڈ میں اس وقت داخل ہوا جب غیر ملکی سرمایہ کاری سے چلنے والی پہلی ریستوران کا آغاز ہوا۔ ابتدا میں اسے ایک اعلیٰ درجے کا مغربی کھانا سمجھا جاتا تھا جو صرف بڑے شہروں تک محدود تھا تاہم گزشتہ دہائیوں کے دوران اس کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link