چیک نوجوان زڈینیک چمیلکا نے حال ہی میں شمال مغربی چین کے گانسو صوبے کےلان ژو شہر میں گانسو یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن سےمنسلک ہسپتال میں تین ہفتوں پر مشتمل روایتی چینی طب (ٹی سی ایم) کا کورس مکمل کیا ہے۔
چمیلکا نے 2009 میں چین آ کر چینی زبان کی تعلیم شروع کی تھی۔
اپنے قیام کے دوران، انہوں نے تُوئنا نامی ایک خاص تھراپیوٹک مساج کے ذریعے روایتی چینی طب میں دلچسپی لی اور اسے اپنے مطالعے کا حصہ بنایا۔
ساوٴنڈ بائٹ 1 (چینی): زڈینک چمیلکا، چیک نوجوان
"جب میں مارشل آرٹس کی مشق کرتا تھا تو تھکن محسوس ہوتی تھی۔ تب میں اتفاقاً روایتی چینی طب کے ماہرین کے پاس گیا جہاں توئنا تھراپی نے میرے جسم کو بحال کیا۔ میں نے وقتاً فوقتاً یہ علاج کروایا اور اس کے شاندار نتائج دیکھے۔ اسی دوران مجھے روایتی چینی طب میں دلچسپی ہوئی۔”
تعلیم مکمل کرنے کے بعد زڈینک چمیلکا نے چیک ریپبلک واپس جا کر اپنی تعلیم جاری رکھنے اور روایتی چینی طب کو اپنے ملک میں فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ساوٴنڈ بائٹ 2 (چینی): زڈینک چمیلکا، چیک نوجوان
"میرے خیال میں روایتی چینی طب ایک ایسا نظام علاج ہے جو ہر فرد کی جسمانی صحت اور حالت کو خاص اہمیت دیتا ہے۔ اس میں مختلف تکنیکیں اور مہارتیں شامل ہیں جنہیں سیکھنے میں وقت اور محنت درکار ہوتی ہے۔”
چمیلکا اپنے ملک میں روایتی چینی طب کے فوائد پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس منفرد طبی نظام سے مستفید ہوں اور مستقبل میں ایک ٹی سی ایم کلینک قائم کرے۔
ساوٴنڈ بائٹ 3 (چینی): زڈینک چمیلکا، چیک نوجوان
"تعلیم کے دوران میں نے مختلف شعبہ جات کا وزٹ کیا اور ایسے اساتذہ سے ملا جو نہایت محنتی اور خوش اخلاق ہیں۔ میں نے یہاں جدید آلات اور تکنیکیں بھی دیکھی ہیں جو میرے ملک میں شاذ و نادر دستیاب ہیں۔ میرا ارادہ ہے کہ روایتی چینی طب کو چیک دوستوں تک پہنچاؤں اور تعلیمی تعاون کے ذریعے کچھ طلبہ کو یہاں انٹرنشپ کے لیے لایا جائے۔ مستقبل میں، اپنے گاؤں میں ایک ٹی سی ایم کلینک قائم کرنا چاہتا ہوں۔”
لان ژو ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link