روس کے صدر ولادیمیر پوتن ایک تقریب میں اظہار خیال کررہے ہیں۔(شِنہوا)
ماسکو(شِنہوا)کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے خبر رساں ادارے تاس کو بتایا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایسٹر پر اعلان کردہ جنگ بندی میں توسیع کا کوئی حکم جاری نہیں کیا ہے۔
اس جنگ بندی کا اعلان روسی صدر ولادیمیر پوتن نے روسی چیف آف جنرل سٹاف آرمی جنرل ویلری گیراسیموف سے ملاقات میں کیا تھا جو ہفتہ کے روز ماسکو کے وقت کے مطابق شام 6بجے سے پیر کی رات 12 بجے تک 30 گھنٹے تک جاری رہی تھی۔
روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس عرصے کے دوران خصوصی فوجی آپریشن میں شامل تمام یونٹس نے جنگ بندی پر سختی سے عمل کیا اور اپنے موقف پر قائم رہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پیر کی رات دونیتسک کے علاقے میں سوکھا بلکا اور بوہاتیر کے قریب یوکرین کی افواج کے متعدد حملوں کو روسی فوجیوں نے پسپا کر دیا۔
روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں شہری ہلاکتیں ہوئیں اور بنیادی شہری سہولتوں کو نقصان پہنچا۔
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے الزام عائد کیا ہے کہ روس نے خود ساختہ جنگ بندی کی خود ہی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس نے ہفتے کے روز 26 حملے کئے۔
