چین کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان کے شہر یی بن میں ٹھوس حالت کی لیتھیئم میٹل بیٹری کے حصے کا منظر-(شِنہوا)
شنگھائی(شِنہوا)چینی محققین نے سالڈ سٹیٹ کی لیتھیئم بیٹریوں میں ناکامی کا باعث بننے والی بنیادی وجہ دریافت کی ہے۔ یہ ایک اہم پیشرفت ہے جو الیکٹرک گاڑیوں کے مستقبل کو نئی شکل دے سکتی ہے۔
یہ تحقیق ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چین لیتھیئم بیٹریوں کی صنعت میں عالمی سطح پر قائد بن چکا ہے۔ اب وہ بین الاقوامی حریفوں بالخصوص جاپان اور کوریا کے ساتھ مقابلے میں اگلی نسل کی بیٹری ٹیکنالوجیز اپنانے کے لئے مقابلہ کر رہا ہے۔
سالڈ سٹیٹ بیٹریوں کو آئندہ دہائی میں موثر حل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو توانائی ذخیرہ کرنے میں انقلاب برپا کر سکتی ہیں تاہم اس ٹیکنالوجی کی تکنیکی رکاوٹیں دور کرنا سب سے بڑا موجودہ چیلنج ہے۔
روایتی بیٹریوں میں استعمال ہونے والے مائع الیکٹرولائٹس کے برعکس سالڈ سٹیٹ بیٹریوں کے ٹھوس الیکٹرولائٹس لیتھیئم کی چارجنگ کے دوران ہونے والی توسیع اور سکڑاؤ سے پیدا ہونے والے دباؤ کو جذب کرنے میں دشواری کا شکار ہوتے ہیں۔
چین کی تھونگ جی یونیورسٹی اور ہواژونگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محققین نے اپنی نئی تحقیق میں دریافت کیا کہ سالڈ سٹیٹ بیٹریوں کی ناکامی کا لیتھیئم میٹل اینوڈ کی سائیکل کی کمزوری سے گہرا تعلق ہے۔
انہوں نے یہ مشاہدہ بھی کیا کہ یہ کمزوری میکانی اصولوں کے مطابق کام کرتی ہے جیسے کہ بار بار موڑے جانے سے ایک پیپر کلپ کمزور ہو کر بالآخر ٹوٹ جاتا ہے۔
جرنل سائنس جریدے میں شائع ہونے والی دریافت بیٹری کی عمر کی پیشگوئی کے لئے مقداری فریم ورک فراہم کرتی ہے اور طویل عرصے تک چلنے والے توانائی کے ذخیرے کے نظام کی تیاری کے نئے راستے کھولتی ہے۔
