چین کے مشرقی شہر شنگھائی کے ضلع ہوانگ پو میں غیر ملکی سیاح شنگھائی انٹرنیشنل فلاور شو 2025 کے مقام پر پھولوں کے ساتھ تصاویر بنواتے ہوئے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے جنوبی شہر گوانگ ژو کے مصروف ڈیپارٹمنٹ سٹور میں سنگاپور سے تعلق رکھنے والے سیاح لی نے نہ صرف اپنے دوستوں اور خاندان کے لئے اعلیٰ معیار کی چینی چائے خریدی بلکہ خریداری کے وقت ہی فوری طور پر ٹیکس بھی واپس حاصل کیا۔
ایک ٹیکنالوجی میلے کے لئے اس شہر میں آئی ٹیکنالوجی سے وابستہ کاروباری شخصیت نے کہا کہ یہ زبردست سہولت ہے۔ انہوں نے چین کی ٹیکس واپس کرنے کی نئی پالیسی کی تعریف کی جو بین الاقوامی مسافروں کو ہوائی اڈوں پر طویل قطاروں سے بچاتی ہے اور خریداری کے وقت ہی پیسے واپس کر دیتی ہے۔
چین غیر ملکی سیاحوں کے تجربے کو بہتر بنانے کے لئے ٹیکس کی واپسی کی سہولت کا دائرہ وسیع کر رہا ہے۔ شنگھائی میں یہ سہولت شہر کے تقریباً نصف ٹیکس ریفنڈ پارٹنر سٹورز میں دستیاب ہے۔
8 اپریل کو پورے ملک میں نافذ ہونے والی پالیسی چین کی جانب سے عالمی روابط اور نقل و حمل کو بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے جن میں ویزا پالیسی میں نرمی، ادائیگیوں تک رسائی میں اضافہ اور کسٹمز کے عمل کو مزید آسان بنانا شامل ہے۔
ان تبدیلیوں کی وجہ سے چین کی سیر پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہوگئی ہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ’چائنہ ٹریول‘ کے مواد میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مثال کے طور پر امریکی تخلیق کار آئی شو سپیڈ نے چین کے وسطی حصے میں مشہور شاؤلین مندر میں اپنے کنگ فو سفر کو دستاویزی شکل دے کر دنیا بھر کے ناظرین کے دل موہ لئے۔
2024 میں چین میں غیر ملکیوں کی جانب سے 6 کروڑ 48 لاکھ 80 ہزار سرحد پار سفر ریکارڈ کئے گئے جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 82.9 فیصد زائد رہے۔ 2025 کی پہلی سہ ماہی میں یہ تعداد ایک کروڑ 74 لاکھ 40 ہزار رہی جو کہ 2024 کی اسی مدت کے مقابلے میں 33.4 فیصد زائد ہے۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ٹیکس کی واپسی کی پالیسی کے حالیہ پھیلاؤ سے غیر ملکی سیاحوں کی خریداری بڑھے گی۔ چین کی سیاحت کے شعبے کو فروغ ملے گا اور مزید لوگ ملک کی سیر کے لئے راغب ہوں گے۔
