روس، ماسکو کے علاقے سپرانوو میں ایک متاثرہ رہائشی عمارت نظرآ رہاہے۔(شِنہوا)
ماسکو (شِنہوا) روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین نے ایک روسی تیل ڈپو پر حملہ کرکےتوانائی کی بنیادی سہولیات سے متعلق مجوزہ 30 روزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے ۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے روس کے چینل ون کو بتایا کہ امریکہ نے جنگ بندی کی تجویز دی تھی اور اب امریکہ ہی یوکرین سے اس کی کارروائیوں کی جواب دہی کرے۔
انہوں نے یہ بیان روس کے جنوبی علاقے کراسنودار میں واقع کاوکازسکایا گاؤں کے قریب یوکرین کے ایک ڈرون حملے میں ایک تیل ڈپو میں آگ بھڑک اٹھنے کے بعد جاری کیا ہے۔
مقامی حکام کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےرواں ہفتے کے آغاز میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ ٹیلی فون پر الگ الگ بات چیت کی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے بیانات کے مطابق ٹرمپ اور پوتن نے اس بات پر اتفاق کیا کہ امن کی طرف بڑھنے کا آغاز توانائی اور بنیادی شہری سہولیات پر حملے بندکرنے سے ہوگا جبکہ ٹرمپ اور زیلنسکی نے توانائی کے خلاف جزوی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔
