نوشہرہ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت رشکئی خصوصی اقتصادی علاقے کا ایک منظر۔ (شِنہوا)
اسلام آباد (شِنہوا) پاکستانی ماہرین نے چین کے ساتھ مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لئے چین.پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک ) کے تحت ماحول دوست خصوصی اقتصادی علاقوں (ایس ای زیڈ ) میں پیشرفت ہوسکے۔
اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ(ایس ڈی پی آئی) کے خصوصی اقتصادی علاقوں سے متعلق منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب میں ماہرین نے کہا کہ ماحول دوست خصوصی اقتصادی علاقے بنانے میں چین کے تجربات سے سیکھ کر پاکستان عالمی پائیدار ترقی کے اہداف کے مطابق ایک موسمیاتی مسابقتی صنعت کو فروغ دے سکتا ہے۔
پاکستان کے بورڈ آف انویسٹمنٹ میں خصوصی اقتصادی علاقہ کے شعبہ کی سربراہ ارفع اقبال نے اقتصادی اور ماحولیاتی ترقی کے باہمی تعلق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی کو عالمی کاربن اخراج میں کمی کے اہداف سے ہم آہنگ کرنا ضروری ہے۔اس کے لئے ماحول دوست خصوصی اقتصادی علاقوں کی جانب منتقلی میں رہنمائی کے لئے چینی ماہرین کے ساتھ تعاون اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت 9 خصوصی اقتصادی علاقوں میں سے 4 پہلے ہی فعال ہیں اور باقی علاقوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔ چین اور دنیا بھر میں ثابت شدہ ایس ای زیڈ ماڈل پاکستان میں اقتصادی ترقی کے لئے بہترین مراکز بنانے کے لیے اپنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خصوصی اقتصادی علاقوں کی ترقی کو تیز کرنے کے لئے سیٹلائٹ امیجنگ، تشہیری منصوبہ بندی اور غیر ملکی ومقامی سرمایہ کاروں کو ترغیبات دی جا رہی ہیں اور حکومت سے حکومت، حکومت سے کاروبار اور کاروبار سے کاروبار اقدامات کے ذریعے پاکستان کے ایس ای زیڈ فریم ورک کو مستحکم کرنے سے متعلق اقدامات کئے جارہے ہیں ۔
پاکستان-چائنہ انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفی حیدر سید نے ماحولیاتی پائیداری اور اقتصادی ترقی کے باہمی تعلق پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی صنعتی ترقی کے لئے اگلے قدم کے طورپر ماحول دوست صنعتی پارکس کی ضرورت ہے جو ماحول دوست اختراعی سپلائی چینز، مضبوط تحقیق اور ترقیاتی انیشی ایٹوز اور مالیاتی منڈیوں کی پائیداری کے فروغ کے لیے اہم ہیں۔
ماہر تعلیم عمران الحق نے صنعتی پانی کے دوبارہ استعمال اور ٹھوس فضلہ کے انتظام سمیت گردشی معیشت کے اصولوں کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
