پیرو کی چنکائی بندرگاہ کا ایک منظر ۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین-لاطینی امریکہ تعاون دونوں فریقوں کا رضاکارانہ انتخاب ہے جو دونوں خطوں کے لوگوں کے مفاد میں ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے معمول کی پریس بریفنگ میں امریکہ میں قائم خارجہ پالیسی میگزین میں’’چین نے لاطینی امریکہ میں کیا درست کیا‘‘ کے عنوان سے شائع ہونے والے آرٹیکل پر تبصرہ کیا۔آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ چین کی جانب سے لاطینی امریکہ میں بڑی سرمایہ کاری کرنے اور طویل عرصے سے نظر انداز کئے جانے والے ترقیاتی خسارے کو دور کرنے کی پیشکش امریکی زیرقیادت مغرب کی اعلیٰ دماغ نظریات کے برعکس ہے۔
لِن نے کہا کہ چین نے لاطینی امریکہ کے ساتھ بڑھتے ہوئے دوستانہ تعلقات میں باہمی احترام، مساوات، باہمی فائدے، کھلے پن، جامعیت اور باہمی قابل قبول نتائج کے اصولوں پر عمل کیا ہے۔
لِن نے کہا کہ پیرو کی چنکائی بندرگاہ سے شنگھائی روانہ ہونے والا پہلا جہاز بدھ کے روز شنگھائی کی بندرگاہ میں داخل ہوا جس سے چنکائی اور شنگھائی کے درمیان پہلے دو طرفہ سفر کی تکمیل ہوئی۔اس کے علاوہ کولمبیا کے دارالحکومت بگوٹا کے رہائشیوں کا میٹرو کا خواب چینی کمپنیوں کی جانب سے تعمیر کی جانے والی میٹرو لائن 1 کی تکمیل سے پورا ہوگیا۔اسی طرح ارجنٹائن میں ہیلیوزونڈ پاور کلسٹر 3 لاکھ 60 ہزار گھروں کو صاف توانائی فراہم کر رہا ہے۔جمیکا میں پہلے جدید ہائی وے سے جنوبی اور شمالی ساحلوں کے درمیان سفر کا وقت آدھا ہوگیا۔چین اور بولیویا کے درمیان سیٹیلائٹ تعاون سے 5 لاکھ افراد کو ٹی وی پروگراموں تک مفت رسائی حاصل ہوئی۔
جب دنیا ہنگامہ آرائی اور تبدیلی کے نئے دور میں داخل ہو رہی ہے، چین لاطینی امریکہ اور کیریبین (ایل اے سی) ممالک کے ساتھ مل کر یکجہتی اور تعاون کے ذریعے ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے کے لئے تیار ہے۔
