شام کے صوبوں درعا اور قنیطرہ کے درمیان انتظامی سرحد کے قریب ایک گاؤں میں اسرائیلی فوجی گشت کررہے ہیں-(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزیاں بند کرے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوتریس نے اسرائیل کی جانب سے شام پر وسیع پیمانے پر فضائی حملوں کی مذمت کی جس کا مقصد تزویراتی ہتھیاروں اور فوجی بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرناہے۔ انہوں نے شام اور اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے درمیان ایک غیر فوجی علاقے میں اسرئیلی فوجیوں کے داخلے کی بھی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزیوں کو روکنا ہوگا۔ میں یہ واضح کر دوں کہ حدود کی علیحدگی کے علاقے میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کے علاوہ کوئی فوجی دستہ نہیں ہونا چاہئے اور ان امن دستوں کو اپنا اہم کام کرنے کے لئے نقل و حرکت کی آزادی ہونی چاہئے۔
انتونیو گوتریس نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل اور شام کو 1974 کے افواج کے انخلا کے معاہدے کی شرائط کی پاسداری کرنی چاہئے جو مکمل طور پر نافذ العمل ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے صحافیوں کو بتایاکہ یہ ایک فیصلہ کن لمحہ ہے – امید اور تاریخ کا لمحہ، لیکن بڑی غیر یقینی صورتحال کا بھی ایک لمحہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اپنے محدود مقاصد کے لئے حالات کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے لیکن یہ بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ شام کے عوام کے ساتھ کھڑی ہو جنہوں نے بہت کچھ برداشت کیا ہے۔
