اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینپاکستان چین مفید تعاون فروغ پذیر دوستی کی روشن مثال ہے :...

پاکستان چین مفید تعاون فروغ پذیر دوستی کی روشن مثال ہے : پاکستانی وزیر

ہیڈ لائن:

پاکستان  چین مفید  تعاون  فروغ پذیر  دوستی کی روشن مثال ہے : پاکستانی وزیر

جھلکیاں:

سمندری معیشت میں ترقیاتی تعاون کے حوالے سے چین بحر ہند خطے کا فورم پیر کے روز چین کے صوبے یوننان کے شہر کونمنگ میں منعقد ہوا۔ پاکستان کے وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے اس موقع پر خطاب کیا۔ انہوں نے کیا کہا؟ آئیے اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): احسن اقبال، پاکستان کے وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات

2۔ فورم کے مختلف مناظر

3۔ چائنہ جنوبی  ایشیا نمائش میں پاکستانی پویلین کے مختلف مناظر

تفصیلی خبر:

سمندری معیشت میں ترقیاتی تعاون کے حوالے سے چین بحر ہند خطے کا فورم پیر کے روز چین کے صوبے یوننان کے شہر کونمنگ میں منعقد ہوا۔

’’ نیلگوں بحر ہند کا مستقبل ۔ دنیا کے جنوبی خطے کی ترقی کی  کاوش‘‘ کے عنوان سے ہونے والے اس فورم کا مقصد سمندری مسائل پر بحث کو فروغ دینا اور سمندری معیشت کی پائیدار ترقی کو توانائی فراہم کرناہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): احسن اقبال، پاکستان کے وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات

’’ پاکستان، چین کے ساتھ اپنے عظیم دوستانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ ان تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے۔ یہ  ہمیشہ کی دوستی ہے۔ ایسی دوستی جو کبھی کمزور نہیں ہوئی بلکہ وقت کے ساتھ  مضبوط  ہی ہوئی ہے۔ اگر ہم اس دوستی کو ایک باغ سے تشبیہ دیں تو یہ ایک ایسا باغ ہے جس نےکبھی خزاں نہیں دیکھی۔ اس دوستی نے ہمیشہ بہار کے موسم میں نئے پھولوں کی صورت میں تعاون کو پھلتے پھولتے دیکھا ہے۔

یہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی دوسری دہائی ہے۔ ہم اس دہائی میں اس قابل ہو جائیں گے کہ اپنے تعلقات اور سماجی و اقتصادی ترقی کو نئی بلندیوں تک لے جائیں۔ پاکستان کے عوام کو مزید مواقع، روزگار کی تخلیق اور ترقی کے بہتر امکانات میسر ہوں گے۔

پاکستان ان تمام اقدامات کا بانی رکن رہا ہے۔ پاکستان نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔ اس سے پاکستان کو توانائی کی کمی پر قابو پانے میں مدد ملی۔ پاکستان میں سہولیات کے اندر جدت آئی۔ اب پاکستان مستقبل کی ترقی کے نئے میدان کے طور پر سمندری معیشت پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔

چین کے پاس اس شعبے میں جدید ٹیکنالوجیز اور ایپلی کیشنز کی ترقی کا وسیع تجربہ ہے۔ اس نے اس سلسلے میں کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس لئے ہم چین کے ساتھ سمندری معیشت کو فروغ دینے کے لئے کام کرنے کے منتظر ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم اس کے لئے بھی تیار ہیں کہ  ترقی کے اس سفر کو دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر طے کریں۔

میرے خیال میں مل کر کام کرنے کے اس جذبے کا تعلق تاریخی طور پر  چین کی ہزاروں سال قدیم تہذیب سے ہے۔ چین کے لوگ  ہمیشہ اپنی کامیابیوں کو دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے کے لئے تیار رہے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ چین کا یہ تعاون تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔ چین وہ ملک ہے جس نے اپنی محنت سے ترقی کی لیکن اس ترقی کو اپنے آپ تک محدود نہیں کیا۔ اس نے اپنی کامیابیوں کو دوسرے ممالک کے ساتھ شیئر کیا ہے  تاکہ وہ بھی کامیاب ہوں اور اپنے معاشرے کو خوشحالی بنائیں۔‘‘

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!