بلال شفیق افغانستان کے مشرقی صوبہ خوست کے ضلع علی شیر میں رہتا ہے۔
یہ 16 سالہ لڑکا پیدائشی طور پر دل کے عارضے میں مبتلا تھا اور سال 2017 میں دل کے آپریشن کے لئے چین گیا تھا۔
بلال اُن 100 افغان بچوں میں شامل تھا جنہیں اینجلز جرنی پروگرام کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔
چینی ریڈ کراس فاؤنڈیشن کی قیادت میں جاری اس پروگرام کے تحت کم عمر مریضوں کو ہوائی سفر کے ذریعے مفت علاج کے لئے چین کے صوبہ سنکیانگ کے ہسپتالوں میں لے جایا گیا جہاں ماہر سرجنوں نے ان کے ٹوٹے دل ٹھیک کئے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (پشتو): بلال شفیق
"اب میں اتنی جلدی نہیں تھکتا۔ اس سے پہلے تو ذرا سی دوڑ بھی مجھے تھکا دیتی تھی۔ میں اس بات پر بے حد خوش ہوں کہ میرا آپریشن ہوا اور میں اب صحت مند اور توانائی سے بھرپور ہوں۔ میں پڑھتا ہوں، اپنا ہوم ورک کرتا ہوں۔ میں اپنے دادا اور والد کی مدد کرتا ہوں اور باہر جا کر گھر کے لئے ضروری چیزیں بھی لے آتا ہوں۔ یہ آنسو خالص خوشی کے ہیں کیونکہ میں واقعی بہت خوش ہوں۔ اب میں دوبارہ صحت مند ہوں، دوستوں کے ساتھ کھیلتا ہوں۔ پہلے تو میں کچھ بھی نہیں کر پاتا تھا۔”
آپریشن کو تقریباً ایک دہائی گزرنے کے بعد بھی بلال کا علاج کرنے والی چینی میڈیکل ٹیم اس کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور وقتاً فوقتاً اس کی خیریت معلوم کرتی رہتی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (پشتو): لیلو خان، بلال کے دادا
"ہم چین کے بے حد شکر گزار ہیں۔ ہم غریب لوگ ہیں، بیماروں کا علاج کرانے کی کوئی سکت نہیں رکھتے۔ چین ہماری مدد کو آیا۔ وہ بلال کو لے گئے اور اس کا آپریشن کیا۔ آج وہ بالکل صحت مند ہے۔ اس کی بیماری نے اس کی زندگی بکھیر دی تھی لیکن اب ہم اس کی صحت یابی پر بے حد خوش ہیں۔ اس کے والد، اس کی والدہ اور خاندان کے ہر فرد کے دل میں خوشی ہی خوشی ہے۔”
افغان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے مطابق دل کی بیماریوں میں مبتلا تقریباً 15 ہزار افغان بچوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے اور یہ بچے تاحال علاج کے منتظر ہیں۔
ان میں سے بیشتر انتہائی غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں جنہیں ماہرِ علاج تک کوئی رسائی نہیں۔
ایسے بچوں کی امید مستقبل میں انسانی ہمدردی پر مبنی شراکت داریوں سے وابستہ ہے جو انہیں زندگی، صحت اور خوشی کا ویسا ہی موقع فراہم کر سکیں۔
علی شیر، افغانستان سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
بلال شفیق افغان صوبہ خوست کے ضلع علی شیر میں رہتا ہے
16 سالہ بلال پیدائشی طور پر دل کے عارضے میں مبتلا تھا
سال 2017 میں دل کے آپریشن کے لئے اسے چین لایا گیا
اینجلز جرنی پروگرام کے لئے منتخب 100 افغان بچوں میں بلال کا نام بھی شامل تھا
پروگرام کے تحت بچوں کو ہوائی سفر کے ذریعے چین کے ہسپتال لے جایا گیا
ماہر سرجنوں نے بلال کے ٹوٹے دل کو معاوضہ لئے بغیر ٹھیک کر دیا
اب بلال صحت مند ہے اور دوستوں کے ساتھ کھیلتا ہے
وہ اپنے دادا اور والد کی مدد کرتا اور گھر کے کاموں میں حصہ لیتا ہے
افغان ہلالِ احمر سوسائٹی کے مطابق دل کے مریض 15 ہزار بچے علاج کے منتظر ہیں
ان بچوں کی امید مستقبل میں انسانی ہمدردی پر مبنی شراکت داریوں سے وابستہ ہے




