پولینڈ کے شہر گڈانسک کی بندرگاہ پر چائنہ-یورپ آرکٹک کنٹینر ایکسپریس روٹ کے پہلے جہاز ’’استنبول برج‘‘سے کنٹینر کو اتارا جا رہا ہے-(شِنہوا)
گڈانسک(شِنہوا)چین-یورپ آرکٹک کنٹینر ایکسپریس روٹ پر چلنے والا پہلا کنٹینر جہاز استنبول برج 26 روزہ سفر کے بعد شمالی پولینڈ گڈانسک بندرگاہ پر پہنچ گیا۔
بندرگاہ کے حکام کے مطابق جہاز اتوار کو صبح 6 بجے سے قبل بالٹک ہب ٹرمینل پر لنگر انداز ہوا۔ اگرچہ سمندری حالات کے باعث معمولی تاخیر ہوئی تاہم لوڈنگ اور ان لوڈنگ کا عمل صبح 7 بجے کے قریب شروع ہو گیا۔
استنبول برج نے اپنا سفر 23 ستمبر کو چین کے مشرقی صوبے ژےجیانگ کی ننگبو-ژوشان بندرگاہ سے شروع کیا اور تقریباً 4 ہزار بیس فٹ مساوی کنٹینرز (ٹی ای یوز) مال لے کر روانہ ہوا۔ یہ جہاز برطانیہ اور جرمنی کی بندرگاہوں پر رکا اور بعد ازاں پولینڈ پہنچا۔ گڈانسک میں آپریشنز مکمل ہونے کے بعد یہ جہاز نیدرلینڈز روانہ ہوگا۔
چین-یورپ آرکٹک ایکسپریس روٹ آرکٹک کے شمال مشرقی راستے کو استعمال کرتا ہے جو روایتی راستوں کے مقابلے میں یورپ تک سفر کا وقت نمایاں طور پر کم کر دیتا ہے۔ نہر سویز کے ذریعے یہ سفر تقریباً 40 دن جبکہ کیپ آف گڈ ہوپ کے راستے 50 دن لیتا ہے۔ استنبول برج اپنے پہلے یورپی سٹاپ، برطانیہ کی فیلکسٹو بندرگاہ صرف 20 دن میں پہنچا جو چین-یورپ مال بردار ٹرین کے برابر یا اس سے بھی تیز ہے جو تقریباً 25 دن میں پہنچتی ہے۔
