منگل, اکتوبر 21, 2025
تازہ ترینچین میں جدید ٹیکنالوجی سے زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ، غذائی تحفظ...

چین میں جدید ٹیکنالوجی سے زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ، غذائی تحفظ کی نئی ضمانت

چین میں زراعت خودکار نظام اور معلوماتی ٹیکنالوجی کی بدولت تیزی سے جدید شکل اختیار کر رہی ہے۔

صوبہ شان ڈونگ میں کسانوں نے مسلسل بارشوں سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے اور خزاں کی کامیاب فصل کو یقینی بنانے کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): کانگ شیانگ چنگ، سربراہ، زرعی مشینری کوآپریٹو، ضلع جویے، صوبہ شان ڈونگ

“کِرالَر ہارویسٹرز ان کھیتوں میں بھی کام کر سکتے ہیں جہاں پہیوں والی مشینیں بارش اور پانی بھر جانے کے باعث داخل نہیں ہو سکتیں۔ مکئی کی کٹائی کے بعد دانے فوراً خشک کرنے والی مشینوں اور ٹاورز میں بھیج دئیے جاتے ہیں۔ آجکل روزانہ 33 ہیکٹر سے زائد مکئی کاٹی جاتی ہے اور 200 ٹن سے زیادہ اناج خشک کیا جاتا ہے۔”

اسی دوران سائنسی کھیتوں کے انتظام اور جدید زرعی ڈھانچے نے کاشت کے عمل اور مٹی کے تحفظ میں نئی جان ڈال دی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): لیو مِنگ، سربراہ، فارمنگ کوآپریٹو، ضلع ہینگ تائی، صوبہ شان ڈونگ

“گزشتہ برس میری 33 ہیکٹر اراضی کی آبپاشی سپرنکلر سسٹم یعنی چھڑکاؤ کے نظام کے ذریعے ہوئی اور اس میں تین افراد نے 10 روز کام کیا ۔ رواں برس فصلوں میں کو ایک ساتھ کھاد دینے اور سیراب کرنے  کی نئی ٹیکنالوجی اپنانے کے بعد اب صرف ایک شخص دو دن میں یہ کام مکمل کر لیتا ہے۔ اس طریقے سے کھیتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے اور گندم کی پیداوار فی مُو تقریباً 150 کلو گرام بڑھ گئی ہے۔”

صوبہ حئی لونگ جیانگ میں سازگار موسم اور جدید زرعی مشینری کی بدولت  تقریباً 667 ہیکٹر پر پھیلے سویا بین کے کھیتوں کی صرف نو دن میں کٹائی کی گئی۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): گائی یونگ فنگ، سربراہ، جیاشِنگ ماڈرن ایگریکلچرل مشینری کوآپریٹو، شہر ہے ہے، صوبہ حئی لونگ جیانگ

“ہماری کوآپریٹو نے رواں برس تقریباً  667 ہیکٹر زمین پر سویا بین اور اتنی ہی زمین پر مکئی کاشت کی۔سویا بین کی کٹائی ابھی مکمل ہوئی ہے۔ موسمِ بہار کے آغاز میں چند دن کی ٹھنڈ کے باعث بوائی تین سے پانچ دن تاخیر کا شکار ہوئی مگر یہ سال بھرپور پیداوار کا حامل ثابت ہوا۔ بعد کے عرصے میں مناسب بارش اور وافر دھوپ نے پیداوار اور معیار دونوں کو بہتر بنایا۔ اس سال فی مُو سویا بین کی پیداوار 185 سے 200 کلو گرام تک پہنچ گئی ہے جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ یہ فی مُو 15 کلو گرام سے زیادہ کا سالانہ اضافہ ہے۔”

صوبہ لیاؤننگ میں اس فارمنگ کوآپریٹو نے ایک مکمل صنعتی نظام قائم کیا ہےجو کاشت سے لے کر فصل کی تیاری اور بعد از کٹائی عمل کاری تک تمام مراحل کا احاطہ کرتا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): لی زونگ ہوا، سربراہ، یانگ یو ایگریکلچرل مشینری سروس کوآپریٹو، ضلع چھانگ تُو، صوبہ لیاؤننگ

"اب ہمارے کوآپریٹو کے پاس کاشتکاری کے پورے صنعتی سلسلے کی مکمل صلاحیت موجود ہے جس میں ہل چلانا، بیج بونا، کیڑوں پر قابو پانا، فصل کاٹنا، خشک کرنا اور ذخیرہ کرنا شامل ہے۔ ہم روزانہ تقریباً 300 ٹن اناج کی پراسیسنگ کرتے ہیں جبکہ ہمارے پاس 15 ہزار ٹن ذخیرہ کرنے کی گنجائش بھی موجود ہے۔ حال ہی میں ہم نے ایک جدید کمبائن ہارویسٹر خریدا ہے جو براہِ راست دانہ جمع کرتا ہے۔ پہلے ہمیں کھیتوں سے مکئی کے بھٹے کاٹ کر گھر لانے اور الگ سے دانہ نکالنے کا مرحلہ طے کرنا پڑتا تھا لیکن اب اس مشین سے اناج فوراً تیار حالت میں نکل آتا ہے  جس سے درمیانی مرحلہ کی ضرورت ہی بالکل ختم ہو گئی ہے۔”

حیزے، ہے ہےاور تیے لِنگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

 چین میں زراعت تیزی سے جدید اور خودکار ہو رہی ہے

جدید مشینوں اور ٹیکنالوجی نے کھیتوں کا منظر بدل دیا ہے

صوبہ شان ڈونگ میں کسان خزاں کی فصل کے لئے سرگرم ہیں

جدید کرالَر ہارویسٹرز سے روزانہ درجنوں ہیکٹر کی کٹائی ہو رہی ہے

کھیتوں میں آبپاشی اور کھاد ایک ساتھ ڈالنے سے وقت اور لاگت دونوں میں بچت

نئی ٹیکنالوجی سے فی مُو گندم کی پیداوار میں 150 کلو گرام اضافہ ہوا

صوبہ حئی لونگ جیانگ میں 667 ہیکٹر سویا بین کی صرف نو دن میں کٹائی مکمل

لیاؤننگ کے کسانوں نے کاشت سے پراسیسنگ تک مکمل صنعتی زنجیر قائم کر لی

جدید ٹیکنالوجی سے مؤثر کاشتکاری ممکن، غذائی تحفظ کی مضبوط ضمانت مل گئی

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!