کتاب "شی جن پھنگ: دی گورننس آف چائنہ” کی پانچویں جلد کے انگریزی ایڈیشن کی تعارفی تقریب منگل کے روز جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں منعقد ہوئی۔
اس جلد میں 18 موضوعات پر لکھے گئے شی جن پھنگ کے 91 مضامین شامل ہیں جو 27 مئی 2022 سے 20 دسمبر 2024 تک کے عرصے کا احاطہ کرتے ہیں۔ان مضامین میں مختلف رپورٹس، تقاریر، گفتگو، خطابات، مضامین اور ہدایات شامل ہیں۔
یہ تقریب چین کے اسٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس، جرمنی میں قائم چینی سفارتخانے، چائنہ انٹرنیشنل کمیونیکیشنز گروپ اور فرینکفرٹ میں چینی قونصل خانے نے مشترکہ طور پر منعقد کی۔
یہ ایسی مستند تصنیف ہے جس میں نئے دور میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظریے پر مبنی شی جن پھنگ کے افکار کی تازہ ترین کامیابیوں کو جامع انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ پانچویں جلد اُن عملی اقدامات کا احاطہ کرتی ہے جن کے ذریعے چینی عوام نے جدت پسندی کے فروغ کے لئے شی جن پھنگ کی قیادت میں جدوجہد کی۔ یہ تصنیف واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی نے انسانیت کے مشترکہ مستقبل پر مبنی سماج کے قیام کے لئے اپنی دانش اور حل پیش کئے ہیں۔
تقریب میں شریک چینی اور غیر ملکی معزز شخصیات نے کہا کہ یہ تصنیفی کام صرف چین ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کی مشترکہ متاع ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانچویں جلد کی اشاعت نہایت اہم اور دور رس معنویت کی حامل ہے کیونکہ یہ عالمی برادری کو نئے دور میں چین کی کامیابیوں، ترقی کی سمت اور اس کے راستے کو گہرائی سےسمجھنے میں مدد دے گی۔ان کے مطابق یہ کتاب دنیا کے سامنے چین کے فراہم کردہ مواقع اور فوائد کو زیادہ مثبت انداز میں اجاگر کرے گی۔ اس کے ذریعے نظم و نسق اور تہذیب کے حوالے سے باہمی تبادلے اور ایک دوسرے سے سیکھنے کے عمل کو مزید فروغ ملے گا۔
چینی زبان، تاریخ، ثقافت و سیاست پر دسترس رکھنے والے جرمن محقق و تاریخ دان کورڈ ایبرشپیخر نے کہا کہ وہ اس مجموعے کے وسیع اور متاثرکن مواد سے بہت متاثر ہوئے جو نہایت رواں اور مؤثر انداز میں ترجمہ کیا گیا ہے۔
ایبرشپیخر نے اپنی تقریر میں کہا کہ اس کتاب میں مختلف موضوعات کے تحت شی جن پھنگ کی تقاریر کو یکجا کیا گیا ہے جو چین کی مسلسل کامیابیوں اور عالمی کردار پر مرکوز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کتاب قارئین کو چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظریے کے نئے دور کے لئے شی جن پھنگ کے افکار اور چین کے طرزِ حکمرانی کے فلسفے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دے گی۔
فارن لینگویجز پریس کے اعزازی چیف انگلش ایڈیٹر ڈیوڈ فرگوسن کو چینی حکومت کی جانب سے فرینڈشپ ایوارڈ بھی دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتاب میں پیش کئے گئے فکر و عمل کی گہرائی اور وسعت نہایت متاثرکن اور قائل کرنے والی ہے۔
فرگوسن نے کہا کہ صدر شی کا طرزِ حکمرانی ایک جامع اور منظم نظام ہے جس کی منطقی ساخت نہایت مضبوط ہے۔یہ نظام سائنسی انداز میں ملکی اور بین الاقوامی حالات کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرتا ہے اور چین کی ترقی میں درپیش تمام بڑے مسائل کو منظم انداز میں حل کرتا ہے۔
فرینکفرٹ کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کریسٹینا وی روم وانگ نے کہا کہ یہ کتاب چین کو صحیح سمجھنے کی ایک کنجی ہے۔
ویرم وانگ نے کہا کہ "شی جن پھنگ: دی گورننس آف چائنہ” سےنمایاں ہونے والے چینی فکری کام ایک ایسی قوم کی سوچ اور عملی تجربات کی عکاسی کرتے ہیں جو جدیدیت کے سفر سے گزر رہی ہے۔ ان تصنیفات میں ترقی، امن اور حکمرانی سے متعلق پیش کی گئی دانش انسانیت کو درپیش مشترکہ چیلنجوں کے حل کے لئے نئے زاویے فراہم کرتی ہے۔
منتظمین نے تقریب میں شریک معزز مہمانوں کو کتاب کے انگریزی ایڈیشن کی کاپیاں پیش کیں۔
تقریب میں "برابری اور شمولیت: تہذیبوں کے درمیان مکالمے سے عالمی طرزِ حکمرانی تک” کے موضوع پر مباحثے بھی منعقد ہوئے جن میں ماہرین اور محققین نے حصہ لیا۔
انہوں نے "چینی طرزِ جدیدیت اور دنیا”، "عالمی طرزِ حکمرانی کے اقدام پر عمل درآمد کے فروغ”، اور "چینی و یورپی تہذیبوں کے درمیان باہمی تفہیم اور تبادلے” جیسے موضوعات پر اپنے خیالات کا تبادلہ کیا۔
فرینکفرٹ، جرمنی سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
فرینکفرٹ میں "شی جن پھنگ: دی گورننس آف چائنہ” کے نئےایڈیشن کی رونمائی
تقریب میں اندرون و بیرون ملک سےممتازشخصیات نےشرکت کی
پانچویں جلد میں صدر شی کی 91 تقاریر اور تحریریں شامل ہیں
مضامین میں ترقی، امن، حکمرانی اور جدیدیت جیسے موضوعات نمایاں ہیں
مقررین نے تصنیف کو پوری دنیا کے لئے قیمتی اثاثہ قرار دیا
کتاب چین کے ترقیاتی سفر اور عالمی کردار کو واضح کرتی ہے
ڈیوڈ فرگوسن نے کتاب کے فکری و عملی پہلوؤں کو متاثرکن قرار دیا
صدر شی کا طرزِ حکمرانی ایک جامع اور منظم نظام قرار پایا
کرسٹینا ویرم وانگ کے مطابق کتاب چین کو سمجھنے کی کنجی ہے
ماہرین کا چینی و یورپی تہذیبوں کے درمیان مکالمے اور تعاون پر زور
