قومی ایئرلائن نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہدایات نظر انداز کر دیں، سنگین غفلت اور لاپرواہی کے مرتکب چیف انجینئر کو باز پرس کے بجائے ترقی دے دی گئی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے کےانجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں بےضابطگیوں کی نشاندہی کی تھی۔ خط میں چیف انجینئر بیس مینٹیننس کوقصور وار قرار دیاگیا، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے کو باضابطہ وارننگ بھی جاری کی تھی، اس پر پی آئی اے نے چیف انجینئر سے بازپرس کی بجائے الٹا اسے ترقی دے دی۔
ترجمان پی آئی اے کا کاکہنا ہےکہ حفاظتی امور پرکوئی سمجھوتہ نہیں کرتے، ادارے میں میرٹ کی بالا دستی ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کسی افسر کو ہٹانے کی سفارش نہیں کی تھی، صرف شعبہ انجینئرنگ کے انتظامی امورمیں مزید بہتری لانےکی ہدایت کی گئی، مذکورہ افسر کو ترقی میرٹ پر دی گئی ہے، وہ گزشتہ ایک سال سے اس عہدے پر قائم مقام کی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔
