اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلاسرائیل مکمل فوجی فتح کی خام خیالی ترک کرے ،چینی مندوب

اسرائیل مکمل فوجی فتح کی خام خیالی ترک کرے ،چینی مندوب

اقوام متحدہ: چین کے ایک مندوب نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ طاقت کے استعمال اور غزہ میں مکمل فوجی فتح حاصل کرنے کی خام خیالی پر انحصار ترک کرے اور لبنان کی خودمختاری اور سلامتی کی خلاف ورزیاں  بند کرے۔

اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے مسئلہ فلسطین سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بریفنگ میں کہا کہ غزہ میں جاری لڑائی کے اثرات تیزی سے ظاہر ہو رہے ہیں اور لبنان اور اسرائیل ہر طرح کے تنازعے کے دہانے پر ہیں جس سے پورے مشرق وسطیٰ کا امن و استحکام خطرے میں پڑ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ طاقت کے استعمال کا جنون   اور مکمل فوجی فتح حاصل کرنے کے اپنے وہم کو ترک کرے، غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں سمیت لبنان کی خودمختاری اور سلامتی کی خلاف ورزیاں بند کرے اور کسی بھی ایسے خطرے کو روکے جو خطے کو ایک اور تباہی کی طرف دھکیل سکتا ہے۔

فلسطین کی جانب سے پیش کی گئی اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی خصوصی اجلاس میں گزشتہ روز منظور کی گئی قرارداد کو تاریخی سنگ میل قرار دیتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ قرارداد میں اسرائیل سے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اپنی غیر قانونی موجودگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور تمام فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ قبضے کو برقرار رکھنے میں اسرائیل کو مسلح کرنا بند کریں، جبکہ قرار داد میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہےکہ بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھا جانا چاہیے  اور دو ریاستی حل پر تیزی سے عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد مشرق وسطیٰ میں انصاف کو برقرار رکھنے اور امن کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری کے وسیع تر اتفاق رائے کی علامت ہے۔

مندوب نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران اسرائیل بستیوں کی مسلسل توسیع اور ایک ریاست کے طور پر فلسطین کی جگہ اور افادیت کو دبا رہا ہے دو ریاستی حل کی بنیاد کو مسلسل کمزور کر رہا ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ دو ریاستی حل کے امکانات کو بحال کرنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل بین الاقوامی برادری کے مطالبے کے باوجود ایک ملک کے منفی رویے کی وجہ سے مسئلہ فلسطین کے حل یا تقریبا ایک سال سے جاری غزہ تنازعہ کو روکنے کے لئے فیصلہ کن اقدامات کرنے میں ناکام رہی ہے۔

گینگ نے کہا کہ تین ماہ قبل جب سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 کی منظوری پر زور دیا گیا تھا تو امریکہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کر لیا ہے لیکن تین ماہ سے زیادہ  عرصے سے ہم نے اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں مسلسل تیزی، مذاکرات کے لیے شرائط میں اضافے اور اشتعال انگیزی میں اضافہ دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیرپا جنگ بندی اور انسانی تباہی کو کم کرنے کی تلاش میں ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کیا جانا چاہئے، اس کے بجائے امریکہ نے بار بار مزید وقت اور صبر کا مطالبہ کیا ہے جبکہ غزہ کے باشندے مر رہے ہیں اور مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ امریکہ کو درکار وقت اور صبر اتنا مہنگا کیسے ہو سکتا ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ چین قراردادوں پر عمل درآمد کو فروغ دینے، تنازع کے خاتمے اور مشرق وسطیٰ میں امن کے حصول کے لیے   تمام دستیاب  طریقوں کو استعمال کرنے میں سلامتی کونسل کی حمایت کرتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!