تہران: ایران نے کہا ہے کہ وہ امریکی حکومت کی طرف سے دوسرے ممالک کی ریاستی طاقت کو ختم کرنے اور ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کی کوششوں سے متعلق چین کی طرف سے جاری کردہ حالیہ رپورٹ سے آگاہ ہے۔
ان خیالات کا اظہارایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے تہران میں ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران چینی وزارت خارجہ کی جانب سے رواں ماہ کے اوائل میں جاری ہونے والی "جمہوریت کے لیے قومی انڈومنٹ: یہ کیا ہے اور یہ کیا کرتا ہے” کے عنوان سے ایک رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔
اس رپورٹ میں 1983 سے نیشنل انڈومنٹ فار ڈیموکریسی کی تاریخ کا جائزہ لیا گیا ہے، جس میں جمہوریت کو فروغ دینے کے بہانے ریاستی طاقت کو ختم کرنے، دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت، تقسیم اور محاذ آرائی پر اکسانے، رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور نظریاتی دراندازی کرنے کے طریقوں کو بے نقاب کرنے کے لئے مثالوں کا استعمال کیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہمیں چینی وزارت خارجہ کی جانب سے رپورٹ کے اجراء سے آگاہ کیا گیا ہے، ہم اس مسئلے سے آگاہ ہیں اور متعلقہ رپورٹس حاصل کر چکے ہیں۔
انہوں نے ایران میں 1953 ء کی بغاوت کو ایک مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام کے لئے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کہ امریکی حکومت جوانسانی حقوق اور جمہوریت کی وکالت کرنے کا دعوی کرتی ہے ایران سمیت آزاد ریاستوں اور ان ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کے لئے تباہ کن اقدامات کرے گی جو مختلف شکلوں میں اس کی پالیسیوں پر عمل کرنے سے گریز کرتے ہیں۔
کنعانی نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے اس طرح کے رویے گزشتہ برسوں کے دوران مختلف ریاستوں میں کثرت سے دیکھے گئے ہیں، جہاں امریکی حکومت نے بظاہر غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے غیر تعمیری اور یہاں تک کہ تخریبی مداخلت کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے اداروں کا غلط استعمال کرکے اور ایسی تنظیموں کو ہدایت دے کر امریکہ نے اپنی توسیع پسندانہ پالیسیوں کے ذریعے دوسرے ممالک کی قومی خودمختاری، سلامتی، استحکام اور امن کی خلاف ورزی کرنے کی کوششیں شروع کی ہیں۔
