اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ تریندمشق کے گلاب   خطرے سے دوچار، موسم کی تبدیلی بڑی وجہ...

دمشق کے گلاب   خطرے سے دوچار، موسم کی تبدیلی بڑی وجہ قرار

شام کے دارالحکومت دمشق کے شمال میں واقع پہاڑی قصبے ’المراح ‘ میں مشہور ’دمشق کےگلاب‘ کی فصل  کو بدلتے موسم اور ماضی کی جنگوں کے اثرات کی وجہ سے متعدد مشکلات کا سامنا ہے۔

دشوار گزار پہاڑی علاقے قلمون میں واقع ’المراح ‘ کو دنیا بھر میں مشہور دمشق کے گلاب کا اصل وطن تصور کیا جاتا ہے۔ اس کی تاریخ رومی دور سے شروع ہوتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ گلاب اسی علاقے سے برطانیہ لے جایا گیا تھا۔

شام میں سال 2011 میں شروع ہونے والے بحران کے ابتدائی 2 برسوں کے دوران ہی ’المراح‘ میں موجود  ’دمشق کے گلاب‘ کے کھیت فوجی علاقے میں شامل کر لئے گئے تھے جس سے شام کی اس قومی پیداوار کی نگہداشت اور کاشتکاری متاثر ہوئی۔ قلمون کی آزادی کے بعد کسان گلاب کو بچانے اور اپنے خاندانی ورثہ کو برقرار رکھنے میں کامیابی کے حوالے سے بہت زیادہ پُرامید تھے۔

تاہم گزشتہ 20 برسوں کے دوران اور خاص طور پر حالیہ عرصے میں بدلتی ہوئی موسمی صورتحال نے اس گلاب کی معمول کے مطابق نشو ونما کے عمل کو متاثر کیا ہے۔

’دمشق کے گلاب‘کے 62 سالہ کاشتکار محمد جمال عباس کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ گلاب عموماً ٹھنڈے موسم میں اچھی طرح نشوونما پاتا ہے لیکن رواں برس درجہ حرارت میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے۔ یوں لگتا ہے جیسے ہم ایک ہی دن میں مختلف موسموں سے گزر رہے ہوں۔

اگرچہ رواں برس بارش تو اچھی خاصی ہوئی تاہم برف کم پڑی ہے۔موسم کی بدلتی صورتحال میں  ناگزیر ہو گیا تھا کہ  گلاب کے پودوں کو زیادہ سے زیادہ پانی دیا جائے۔

عباس نے بتایا کہ رواں برس کامیاب فصل کو یقینی بنانے کے لئے زیادہ آبپاشی ضروری ہو گئی تھی۔ تاہم انہیں اس بات پر تشویش ہے  کہ موسم کے بدلتے رجحانات برقرار رہے تو ’دمشق کے گلاب‘ کی آئندہ پیداوار متاثر ہو سکتی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (عربی): محمد جمال عباس، کسان

"ہمیں قحط سالی کا سامنا کرنا پڑا۔ بارش بہت کم ہوئی جو  تقریباً 25 فیصد تھی۔ یعنی اندازاً صرف  20 ملی میٹر ۔ حالانکہ عام طور پر یہاں 125 سے 150 ملی میٹر بارش ہوا کرتی ہے۔ اس کے علاوہ گرمی کی شدید لہر آئی اور پھر سخت سردی پڑی۔ یہ تمام عوامل کمزور  پیداوار کا باعث بنے۔ رواں برس ہماری پیداوار زیادہ سے زیادہ 25 فیصد رہی ہے۔”

’دمشق  کےگلاب‘ کو سال 2019 میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو نے ’غیر مادی ثقافتی ورثہ‘ کی فہرست میں شامل کیا تھا جس سے شام کے ورثے کے طور پر اس کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔عباس نے مقامی تاجروں پر زور دیا کہ وہ دمشق کے گلاب اور اس سے بننے والی مصنوعات کی مقامی سطح پر تشہیر کریں تاکہ اس کی مانگ میں اضافہ ہو۔ خاص طور پر ایسے حالات میں جبکہ اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے غیر ملکی منڈیوں تک رسائی میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

جیسا کہ موسمی حالات میں مسلسل تبدیلیاں آ رہی ہیں، عباس ہر طرح کی مشکلات کے باوجود ’دمشقی گلاب‘ کی وراثت کو زندہ رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (عربی): محمد جمال عباس، کسان

"ہم نے صرف پودوں کو بچانے کے لئے پانی دینا شروع کیا تھا۔ ہمارے پیش نظر پیداوار یا کوئی اور مقصد نہیں تھا۔ہم یہی چاہتے تھے  کہ ان پودوں کو  کسی صورت ختم نہ ہونے دیا جائے۔ ہم اس امید کے ساتھ انہیں پانی دے رہے ہیں کہ آئندہ برس حالات بہتر ہو جائیں گے۔”

ساؤنڈ بائٹ 3 (عربی): محمد جمال عباس، کسان

"یہ ہماری برسوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔ ہم اس محنت کو چھوڑ نہیں کر سکتے۔ ہم یہ کام جاری رکھیں گے اور پودوں کی دیکھ بھال کرتے رہیں گے تاکہ ان کا نام و نشان کہیں ختم نہ ہو جائے۔ ہمارے لئے ناممکن ہے کہ ان پودوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیں۔ اسی لئے ہم روزانہ یہاں آتے ہیں۔”

ساؤنڈ بائٹ 4 (عربی): ضیاء الخطیب، کسان

"ماضی میں  گاؤں کے کسانوں کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ’دمشق کے گلاب‘ ہی ہوا کرتا تھا۔ خشک سالی کے باعث اب یہ ثانوی ذریعہ بن گیا ہے۔کسان گلاب کی کاشت کے ساتھ ساتھ اب دوسرے کام بھی کرتے ہیں۔ بہت کم ایسے ہوں گے جن کا انحصار صرف ’دمشقی گلاب‘ پر ہو گا۔وجہ یہ ہے کہ خشک سالی کے باعث  اس کی پیداوار اور آمدنی میں کمی آئی ہے۔ اسی لئے لوگ دوسرے کاموں کی طرف متوجہ ہوئے ہیں۔”

ساؤنڈ بائٹ 5 (عربی): ضیاء الخطیب، کسان

"ہم اسے اس لئے نہیں چھوڑ  رہے کہ یہ ہمارے آباؤ اجداد کی میراث ہے۔ اور جب آپ کسی چیز پر محنت کرتے ہیں تو پھر  اس کے ساتھ آپ کی ایک روحانی وابستگی بھی قائم ہو جاتی ہے۔ آپ کو اس سے ایک تعلق، ایک انسیت اور محبت محسوس ہوتی ہے۔”

دمشق سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پوائنٹس آن سکرین:

دمشق کے پہاڑی قصبے ’المراح‘ کی پہچان دمشق کے اس  گلاب سے ہے۔

یونیسکو کی ثقافتی فہرست میں شامل دمشق کے گلاب کی فصل خطرے سے دوچار

ماحولیاتی تبدیلی، گرمی، سردی اور کم برفباری نے گلاب کی فصل تباہ  کر دی ہے

فوجی قبضے اور جنگ کے بعد دمشق  میں گلاب کے کھیتوں کو شدید نقصان پہنچا

دمشق کے گلاب ہمارے آباؤ اجداد کی نشانی ہے، اسے مٹنے نہیں دیں گے

فصل کی بجائے اب گلاب کے پودوں کو بچانا اولین مقصد   ہے

آبپاشی کے باوجود پیداوار معمول سے کم، کسانوں میں تشویش بڑھ گئی

دمشق کے گلاب کے تحفظ کے لیے مقامی سطح پر خاندانی کوششیں جاری

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!