ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملوں کے بعد دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں-(شِنہوا)
تہران(شِنہوا)ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی فارس کے مطابق ایران کے جوہری ادارے کے سربراہ نے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی "غیرفعالیت” کا فوری خاتمہ کرے اور ایران کی "پرامن” جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرے۔
یہ بات ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے جمعرات کی صبح صوبہ مرکزی کی خندب کاؤنٹی میں اراک ہیوی واٹر ریسرچ ری ایکٹر پر اسرائیلی حملے کے بعد بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے صدر رافیل گروسی کو لکھے گئے ایک خط میں کہی۔
محمد اسلامی نے مطالبہ کیا کہ آئی اے ای اے فوری طور پر اپنی "غیرفعالیت” ختم کرے اور اسرائیل کے ان اقدامات کی مذمت کرے جو بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ تنازع اس وقت شروع ہوا تھا جب اسرائیل نے 13 جون کو ایران پر فضائی حملے کئے، جن میں ملک کی فوجی اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور کئی اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور جوہری سائنسدان شہید ہوئے۔
ایران نے بھی اسرائیل میں اہداف پر میزائل اور ڈرون حملے کرکے جواب دیا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link