اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلانڈونیشیا کے طلبہ کے لئے چینی زبان سیکھناوسیع مواقع پانے کا راستہ...

انڈونیشیا کے طلبہ کے لئے چینی زبان سیکھناوسیع مواقع پانے کا راستہ بن گیا

انڈونیشیا کے وسطی جاوا کے پرووکرتو میں پوہوا سکول کے پرائمری سکول کیمپس میں کنفیوشس کلاس روم میں چھٹی جماعت کے طلبہ چینی خطاطی کی مشق کررہے ہیں-(شِنہوا)

پرووکرتو(شِنہوا)انڈونیشیا کے وسطی صوبے جاوا کے پرووکرتو شہر میں صبح کے وقت سیکولہ 3 بہاسا پوتیرا ہراپان کے کلاس رومز میں نوجوان آوازوں میں چینی نظموں کی گونج سنائی دیتی ہے۔ یہاں کے طالب علموں کے لئے چینی سیکھنا صرف ایک غیر ملکی زبان میں مہارت حاصل کرنے سے کہیں زیادہ ہے، یہ وسیع تر مواقع کے لئے ایک راستہ ہے۔

سکول کے پرنسپل چھن تاؤ نے کہا کہ پوہوا سکول میں چینی زبان صرف زبان سکھانے کے لئے استعمال نہیں ہوتی۔ یہ روایتی چینی رقص، مارشل آرٹس، دی زی گوئی، خطاطی اور شطرنج جیسے کلاسوں کا ایک ذریعہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد عالمی سطح پر ذہین طلبہ کی تربیت کرنا ہے جو انڈونیشی، چینی اور انگریزی میں روانی سے بول سکتے ہوں۔

مقامی چینی برادری کی طرف سے 1906 میں قائم کیا گیا سکول ایک کل وقتی بین الاقوامی ادارے میں تبدیل ہوگیا ہے جو باضابطہ طور پر انڈونیشیا کی وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔ آج اس میں 950 سے زیادہ طلبہ ہیں اور 24 چینی اساتذہ کام کرتے ہیں۔ کنڈرگارٹن کلاسوں میں تقریباً نصف چینی زبان میں پڑھایا جاتا ہے اور تمام جماعتوں کے طلبہ کو ہر ہفتے کم از کم 10 چینی اسباق ملتے ہیں۔

سکول میں چینی شعبے کے ڈائریکٹر اور چین کے صوبہ ہیبے سے تعلق رکھنے والے ایک استاد لو شیاؤچھیان نے کہا ہے کہ یہاں چینی تعلیم ضمنی سے مرکزی دھارے میں آگئی ہے۔

انہوں نےکہا کہ جب میں 20 سال پہلے یہاں آیا تھا تو زیادہ تر طالب علم چینی تھے۔ اب تقریباً 35 فیصد غیر چینی پس منظر سے ہیں۔ ان کے والدین چینی زبان کو تعلیمی ترقی اور مستقبل کے کیریئر کے لئے ایک دوسری عملی زبان کے طور پر دیکھتے ہیں۔

چین میں تعلیم حاصل کرنے والی اور اس وقت بین الاقوامی چینی تعلیم میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے والی مقامی چینی ٹیچر اوپسی ایمالیا پتری نے کہا کہ چینی بولنے سے میرے لئے دروازے کھل گئے ہیں، اس سے نہ صرف مجھے اچھی تنخواہ والی نوکری بلکہ عزت بھی ملی ہے۔

جیندرال سوئے درمان یونیورسٹی میں بین الاقوامی تعلقات کی سربراہ پروفیسر نورینی کارتیکا بنترساری کے لئے اپنی بیٹی کو پوہوا سکول میں داخل کرانا ایک تزویراتی فیصلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ چین دنیا کے اہم ترین ممالک اور آسیان کے قریبی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ ہمارے نوجوانوں کو چین کو سمجھنا چاہیے اور اعتماد کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔

پرنسپل چھن نےکہا کہ جیسا کہ ہم ہمیشہ کہتے ہیں، چینی زبان سیکھنا ایک وسیع تر دنیا کی چابی تھامنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی ترقی کی مضبوط رفتار کے باعث ہمیں یہاں چینی تعلیم کے فروغ میں زیادہ اعتماد حاصل ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!