چین کے جنوب مغربی شہر چھونگ چھنگ کے ضلع یوبے میں چھانگ آن آٹو ڈیجیٹل انٹیلی جنس فیکٹری میں حتمی اسمبلی ورکشاپ میں خودکار پیداواری مقام کا منظر۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نے شکوک و شبہات کا مستحکم جواب دیتے ہوئے 2025 کا آغاز ایک ٹھوس اقتصادی رجحان کے ساتھ کیا جو اپنے عمدہ طور پر ترتیب دئیے گئے محرک اقدامات کی موثر کارکردگی اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی پائیدار طاقت کا زبردست ثبوت پیش کرتا ہے۔
سال کے پہلے 2 ماہ کے تازہ ترین اعدادوشمار نے بہتر طلب، بڑھتی ہوئی صنعتی قوت اور اختراعی کامیابیوں کے ذریعے تیزی سے آگے بڑھنے والی معیشت کو ظاہر کیا ہے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ چین کی فعال پالیسیوں کا اثر اب نظر آنا شروع ہوگیا ہے۔
قومی ادارہ شماریات(این بی ایس) کے مطابق گزشتہ 2 ماہ کے دوران صنعتی پیداوار، صارفین کے اخراجات اور سرمایہ کاری کے اہم اشاریوں نے 2024 کے مکمل سال کی ترقی کے مقابلے میں تیز سالانہ نمو ظاہر کی۔
چائنہ من شینگ بینک کے چیف اکانومسٹ وین بن نے کہا کہ اس سے موجودہ معاشی بحالی کا رجحان ظاہر ہوتا ہے۔
اس مستحکم کارکردگی کی بنیادی وجہ صارفین کی سرگرمی میں اضافہ ہے جو چین کے 2025 کے معاشی ایجنڈے کی ترجیح ہے۔ جنوری سے فروری تک اشیائے صرف کی پرچون فروخت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال سے 0.5 فیصد پوائنٹس زائد ہے۔
یہ اضافہ بڑی حد تک تعطیلات کے دوران اخراجات کی سرگرمیوں اور حکومت کی طرف سے داخلی طلب کو بڑھانے کے موثر اقدامات کا نتیجہ تھا۔
مقامی طلب کے ایک اور ستون سرمایہ کاری کے لحاظ سے جنوری۔فروری کے عرصے میں مخصوص اثاثہ جات کی سرمایہ کاری میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا۔ پیداواری سرمایہ کاری میں 9 فیصد جبکہ بنیادی شہری سہولیات میں سرمایہ کاری میں 5.6 فیصد اضافہ ہوا۔
صنعتی پیداوار میں بھی سال کا آغاز مستحکم ترقی سے ہوا جس میں ٹیکنالوجی پر مبنی پیشرفت نے صنعتی ترقی کے لئے ایک مضبوط محرک فراہم کیا۔
