چینی سائنسدانوں کی زیر قیادت بین الاقوامی سائنسدانوں کی ٹیم نے چین اور جنوبی افریقہ کے درمیان 12 ہزار 900 کلومیٹر سے زائد فاصلے تک کوانٹم-محفوظ رابطے کو ممکن بنایا ہے۔(شِنہوا)
ہیفے(شِنہوا)چینی سائنسدانوں کی زیر قیادت بین الاقوامی سائنسدانوں کی ٹیم نے چین اور جنوبی افریقہ کے درمیان 12 ہزار 900 کلومیٹر سے زائد فاصلے تک کوانٹم۔محفوظ رابطے کو ممکن بنایا ہے۔
جینان-1 مائیکرو نینو سیٹلائٹ اور مستحکم گراؤنڈ سٹیشنوں کا استعمال کرتے ہوئے کوانٹم ٹیکنالوجی میں یہ نئی پیشرفت عالمی سطح پر محفوظ کوانٹم رابطے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔
چین کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی زیر قیادت ٹیم نے سیٹلائٹ اور چھوٹے گراؤنڈ سٹیشنوں کے درمیان حقیقی وقت میں اہم کوانٹم تقسیم(کیو کے ڈی) فعال کی جن میں جنوبی افریقہ کے شہر سٹیلین بوش کا سٹیشن بھی شامل ہے۔
اس انجینئرنگ کی کامیابی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چینی سائنسدانوں نے سٹیلین بوش یونیورسٹی کے ہم منصبوں کے ساتھ مل کر کامیابی سے نصف کرہ ارض کے درمیان اب تک کا سب سے طویل فاصلے کا ہیکرز سے محفوظ رابطہ پیش کیا۔
تحقیق کے نتائج جرنل نیچر میں شائع ہوئے۔ جریدے کے تجزیہ کاروں نے اسے "تکنیکی طور پر متاثر کن کامیابی” قرار دیا ہے۔
