چین کے شمالی تیانجن میں بیجنگ ۔ تیانجن ژونگ گوان کن ٹیکنالوجی قصبے کا ایک منظر ۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) بیجنگ-تیانجن-ہیبے خطے کی مربوط ترقی نے 2025 میں اپنے دوسرے عشرے میں داخل ہو تے ہوئے ایک اہم سنگ میل کو عبور کر لیا ہے۔
10برس میں پہلی بار اس خطے کی سالانہ جی ڈی پی کی شرح نمو قومی اوسط سے زائد ہوگئی تھی جو گہرے تعاون اور اعلیٰ معیار کی ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں بیجنگ، تیانجن اور ہیبے نے جی ڈی پی میں بالترتیب 5.2 فیصد، 5.1 فیصد اور 5.4 فیصد کی شرح نمو حاصل کی جس سے اس خطے کی مجموعی اقتصادی پیداوار 115 کھرب یوآن (تقریباً 16 کھرب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی۔
چین نے 2014 میں قومی دارالحکومت بیجنگ ،ہمسایہ بلدیہ تیانجن اور صوبہ ہیبے کی ترقی کو مربوط کرنے سے متعلق حکمت عملی کا آغاز کیا تھا۔
اس کے بعد سےاس خطے نے اعلیٰ معیار کی ترقی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں جو دنیا کو بڑے شہری نظم ونسق سے متعلق چینی دانش مہیا کررہی ہے۔
