پاکستان میں چینی جڑی بوٹیوں کی کاشت، ٹیسٹنگ اور پراسیسنگ کے لوبان ورکشاپ بیس قائم کرنے والے تیانجن ماڈرن ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج کے بوتھ پر لوگ معلومات لے رہے ہیں۔(شِنہوا)
تیانجن(شِنہوا) تیانجن کے تحقیقی ادارے چین-پاکستان تعاون کے فروغ کے لئے مسلسل ہنر مند افراد تیار کر رہے ہیں۔ چین میں پاکستانی سفیر خالد ہاشمی نے تیانجن کے خارجہ امور کے دفتر کے زیر اہتمام تقریب کے دوران کہا کہ اس متحرک شہر میں چلتے ہوئے میں تخلیقی جدت اور ترقی کی متاثر کن توانائی کو محسوس کر سکتا ہوں، یہ ایک ایسا شہر ہے جو نہ صرف چین کے مستقبل کو تشکیل دے رہا ہے بلکہ علاقائی اور عالمی امور میں بھی بڑھتا ہوا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
2024 میں تیانجن ماڈرن ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج نے جن یاؤ فارماسوٹیکل دارین تانگ(تیانجن) ٹریڈیشنل چائنیز میڈیسن ڈیکوکشن پیسز کمپنی لمیٹڈ، تیانجن تائی لائی امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی لمیٹڈ اور پاکستان کے شہر ملتان میں ایم این ایس زرعی یونیورسٹی کے اشتراک سے پاکستان میں چینی جڑی بوٹیوں کی ادویات کی کاشت، ٹیسٹنگ اور پراسیسنگ کا لوبان ورکشاپ بیس قائم کیا ہے۔
یہ اقدام ووکیشنل تعلیم کو صنعت کے ساتھ منسلک کر رہا ہے تاکہ چینی جڑی بوٹیوں کی کاشت اور پروسیسنگ کو متعارف کرایا جائے، روایتی چینی ادویات(ٹی سی ایم) کے رجحان کو فروغ دیا جائے اور ٹی سی ایم صنعت کے لئے غیر ملکی تکنیکی اور ماہر پیشہ ور افراد تیار کئے جائیں۔
جولائی 2018 میں اپنے آغاز کے بعد سے تیانجن ماڈرن ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج نے پاکستان میں "ایک صوبہ، 2 ورکشاپس، دوہرے افعال” لائحہ عمل قائم کرتے ہوئے لوبان ورکشاپ کی فعالیت اور ترقی کو مسلسل آگے بڑھایا ہے۔ صوبہ پنجاب کے شہر لاہور اور ملتان میں 2 لوبان ورکشاپس قائم کی گئی ہیں تاکہ "تدریسی تعلیم کو پیشہ ورانہ تربیت کے ساتھ منسلک کیا جاسکے”۔
تیانجن ماڈرن ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج کی پارٹی کمیٹی کے سیکرٹری کانگ ننگ نے زور دیا کہ سکول اور کاروباری ادارے کے تعاون کے ذریعے کالج نے پاکستانی چینی جڑی بوٹیوں کی کاشت اور چین-پاکستان ٹی سی ایم زرعی تعاون کے ماڈل کی ترقی کو پروان چڑھایا ہے۔ اب تک ہزاروں پاکستانی نوجوانوں کو مقامی تکنیکی ماہرین اور ٹی سی ایم کے ثقافتی سفیروں کے طور پر تربیت دی جا چکی ہے۔
اس منصوبے کے ذریعے ٹی سی ایم رجحان کے فروغ اور پاکستان کی اعلیٰ معیار کی جڑی بوٹیوں کی درآمد اور چین کی اعلیٰ معیار کی جڑی بوٹیوں پر مبنی مصنوعات کی برآمد کے قابل عمل راستوں کی تلاش کے لئے لوبان ورکشاپ کو ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ دہائی میں چین کی بہترین سرکاری یونیورسٹیوں میں سے ایک تیانجن یونیورسٹی نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت لاہور میٹرو اور پشاور-کراچی موٹروے(پی کے ایم) جیسے کئی اہم منصوبوں کے لئے ماہر اور تکنیکی افراد تیار کئے۔
اس وقت تیانجن یونیورسٹی میں 254 پاکستانی طلبہ کیمپس میں کیمیکل انجینئرنگ، سول انجینئرنگ، ماحولیاتی انجینئرنگ، فارمیسی، آرکیٹیکچر، سافٹ ویئر انجینئرنگ اور مکینیکل انجینئرنگ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
سفیر نے کہا کہ ہم ایک مستقل ٹیکنالوجی فورم کے قیام اور تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم کو مربوط کرنے کے ذریعےاب ٹیکنالوجی میں اپنے تعاون کو بڑھانے کے لئے بہت کوششیں کر رہے ہیں۔
