کروشیا کے اسکالر اور زغرب یونیورسٹی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر کریسیمیر جوراک نے چین کی اینیمیشن فلم ’’نی جا 2‘‘ کی تاریخی کامیابی کو سراہا ہے۔ پیر کے روز اس فلم نے دنیا کی سب سے زیادہ منافع کمانے والی 10فلموں میں اپنی جگہ بنا لی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): کریسیمیر جوراک، ڈائریکٹر، کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ، زغرب یونیورسٹی
’’ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ نے 2 سال پہلے زغرب یونیورسٹی میں اپنا پہلا چینی فلم فیسٹیول منعقد کیا تھا۔ اس وقت چین کی ان فلموں میں ایک فلم ’نی جا 1‘ بھی تھی۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ ’نی جا 2‘ نے وہ تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ میں بہت خوش ہوں کہ واقعی ایسا ہو رہا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ چین کی فلمی صنعت اپنے اعلیٰ معیار کے ساتھ اب اپنی سرحدوں سے باہر بھی اپنا مقام بنا رہی ہے۔‘‘
جوراک کے مطابق کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ اس سال کروشیا کے کچھ شہروں میں چینی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ’نی جا 2‘ سمیت دیگر فلموں کی نمائش کے انتظامات کر رہا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): کریسیمیر جوراک، ڈائریکٹر، کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ، زغرب یونیورسٹی
’’میرے خیال میں یہ سارا علم جو گزشتہ 10، 20 یا اس سے بھی زیادہ برسوں میں حاصل کیا گیا ہے، اب سامنے آرہا ہے۔ چین اب واقعی سینما کی دنیا میں خود اپنی کہانی تیار کر رہا ہے۔
میں ’نی جا 2‘ کے حوالے سےبہت خوش ہوں۔ ہم پہلے ہی چین میں اپنے شراکت داروں سے بات کر رہے ہیں تاکہ ’نی جا 2‘ کو چین کے فلم فیسٹیول ٹور پر لایا جا سکے۔ یہ فلم فیسٹیول ٹور ہم اس سال کروشیا کے کچھ شہروں میں منعقد کرنے جا رہے ہیں۔
یہ ایک عظیم فلم ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اسے کروشیا کے ناظرین کو دکھانے کے لئے بھی لایا جائے۔‘‘
زغرب سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link