اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچین بحیرہ جنوبی چین کے استحکام اور تعاون کیلئے پرعزم ہے،سابق چینی...

چین بحیرہ جنوبی چین کے استحکام اور تعاون کیلئے پرعزم ہے،سابق چینی نائب وزیرخارجہ

چین کی سابق نائب وزیر خارجہ فوینگ (بائیں سے تیسرے ) 7 ویں پیرس امن فورم کے دوران امریکی صدارتی انتخابات کے عالمی اثرات کے موضوع پر ایک پینل سے خطاب کر رہی ہیں۔(شِنہوا)

میونخ(شِنہوا)چین کی سابق نائب وزیر خارجہ فوینگ نے حال ہی میں ختم ہونے والی میونخ سکیورٹی کانفرنس کے دوران کہا کہ چین بحیرہ جنوبی چین میں استحکام برقرار رکھنے اور علاقائی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔

فوینگ نے اس بات پر زور دیا کہ اقتصادی ترقی اور تعاون پر توجہ مرکوز کرنا خطے کے بیشتر ممالک کے درمیان ایک مضبوط اتفاق رائے ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بحیرہ جنوبی چین میں تنازعات نئے نہیں ہیں، انہوں نے بعض دعویدار ریاستوں کے پیچھے امریکی اثر و رسوخ پر تشویش کا اظہار کیا ، جس نے چین کو انتہائی محتاط رہنے پر مجبور کیا۔

انہوں نے علاقائی اور خودمختاری کے معاملات پر چین کے مضبوط موقف کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایک بڑے ملک کی حیثیت سے چین علاقائی استحکام کے لئے ذمہ دارانہ نکتہ نظر کو برقرار رکھتا ہے اور تحمل کا مظاہرہ کرتا ہے۔

فوینگ نے کہا کہ بحیرہ جنوبی چین میں فریقین کے طرز عمل سے متعلق اعلامیہ میں واضح طور پر دستخط کنندگان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تنازعات کو پیچیدہ کرنے، کشیدگی میں اضافہ کرنے یا امن واستحکام کو نقصان پہنچانے کے اقدامات سے گریز کیاجائے۔

انہوں نے کہا  کہ فلپائن نے بھی اس اعلامیے پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام فریقوں کو اس میں بیان کردہ سرخ لکیروں کا احترام کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بحیرہ جنوبی چین مصروف ترین بحری راہداریوں میں سے ایک ہے، جہاں جہاز رانی کی آزادی کبھی بھی کوئی مسئلہ نہیں رہی۔ فوینگ نے مزید کہا کہ امریکہ کی طرف سے تجویز کردہ نام نہاد "کسی مداخلت کے بغیرجہاز رانی  کی آزادی” کا سمندری جہاز رانی کے عام حقوق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اپنی سرزمین کے قریب کئے جانے والے غیر ملکی جاسوسی مشنوں کے خلاف پیشہ ورانہ اور منظم جوابی اقدامات کرےگا۔

جب چین اور امریکہ کے بارے میں پوچھا گیا تو فوینگ نے باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون پر چین کے موقف کا اعادہ کیا۔

فوینگ نے علاقائی ممالک کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی کوششوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ علاقائی تعلقات میں ایک فریق کو دوسرے کے خلاف کھڑا کرنا چینی طرز فکر سے مطابقت نہیں رکھتا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!