بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے مضافاتی علاقے پرباچل میں بنگا بندھو بنگلہ دیش-چین دوستی نمائشی مرکز(بی بی سی ایف ای سی) کا منظر-(شِنہوا)
ڈھاکہ(شِنہوا)رواں ماہ کے پہلے دو تہائی حصے گزرنے کے بعد یکم جنوری کو شروع ہونے والے بنگلہ دیش کے ایک ماہ پر محیط سب سے بڑی سالانہ تقریب، 29ویں ڈھاکہ بین الاقوامی تجارتی میلے(ڈی آئی ٹی ایف) میں فروخت میں تیزی آئی ہے۔
دارالحکومت ڈھاکہ میں بنگلہ دیش-چین نمائشی مرکز میں ہونے والے میلے میں اس سال سینکڑوں سٹال، پویلین اور منی پویلین قائم کئے گئے ہیں۔یہاں روزانہ ہزار لوگوں کی آمد ہوتی ہے۔
مناسب قیمت اور پر کشش ڈیزائنوں کی بدولت یہ میلہ بہت سے صارفین کو راغب کر رہا ہے جہاں چین میں تیار کردہ مصنوعات کے وسیع مجموعے موجود ہیں۔
چینی مصنوعات جو مختلف شکلوں، سائز اور مواد میں آتی ہیں،بڑی تعداد میں مقامی افراد کو راغب کر رہی ہیں اور ان کی قیمت بھی نسبتاً بہتر ہوتی ہے۔
ڈھاکہ سے آنے والی شرمین اختر نے حال ہی میں شِنہوا کو بتایا کہ یہ بڑا سالانہ ایونٹ اب بنگلہ دیشی روایت اور ثقافت کا حصہ ہے۔میلے میں ہر قسم کی جدید اشیا موجود ہیں۔
ڈھاکہ کے مضافات میں تونگی سے آنے والی میتو اختر نے کہا کہ تجارتی میلہ ہر سال جنوری میں ہوتا ہے اور میلے میں بہت سی خصوصی چینی مصنوعات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے پسند آنے والی بہت سی چیزیں خریدیں۔
نمائشی فروغ کے ادارے کے عہدیدار نے کہا کہ اس سال ہونے والی نمائش 12 لاکھ 50 ہزار مربع فٹ رقبے پر پھیلی ہے۔اس میں مشینری،زراعت اور باغبانی کے لئے سازوسامان اور مواد،قالین،کیمیکل اور متعلقہ مصنوعات،کاسمیٹکس،ڈیری مصنوعات اور الیکٹرونکس اشیا سمیت مقامی و غیر ملکی مصنوعات کی وسیع رینج رکھی گئی ہے۔
وزارت تجارت کے تحت بنگلہ دیش کے برآمدات کی ترقی کے ادارے نے 1995 میں ایک ماہ پر محیط سالانہ تجارتی میلے کا آغاز کیا تھا۔
