چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کی یولی کاؤنٹی میں مشین کے ذریعے کپاس کی کٹائی کی جارہی ہے-(شِنہوا)
ارمچی(شِنہوا)چین کا سنکیانگ ویغور خودمختار علاقہ پابندیوں کا سامنا کرنے کے باوجود اپنی کپاس کی صنعت کو ایک مرکزی شعبے کے طور پر مستحکم کرنےکا ارادہ رکھتا ہے۔
2024 میں سنکیانگ ملک میں کپاس کا مرکز رہا جہاں 56 لاکھ 80 ہزار ٹن سے زائد کی پیداوار ہوئی جو مجموعی قومی پیداوار کا 92.2 فیصد ہے۔
سنکیانگ کی علاقائی حکومت کے چیئرمین ایرکن تونیاز نے علاقائی عوامی کانگریس کے سالانہ اجلاس میں کہا کہ علاقہ اس سال اپنی کپاس کی پیداوار 50 لاکھ ٹن سے زائد کی سطح پر برقرار رکھنے کا عزم رکھتا ہے۔علاقہ قومی کپاس کی پیداوار کا اہم مرکز اور ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے ترسیلی ذرائع کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔
علاقائی حکومت کی کارکردگی رپورٹ کے مطابق 2024 میں علاقے کی کپاس اور ٹیکسٹائل صنعت نے 220 ارب یوآن(تقریباً 33.6 ارب امریکی ڈالر) کی آمدن حاصل کی اور 10 لاکھ سے زائد روز گار فراہم کئے۔
گزشتہ سال اگست میں سنکیانگ کی علاقائی عوامی کانگریس نے امریکی پابندیوں سے نمٹنے اور ٹیکسٹائل اور ملبوسات سمیت پابندی کا شکار کمپنیوں کی معاونت کے لئے قرارداد مںظور کی تھی۔
سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2025 میں جی ڈی پی کے تقریباً 6 فیصد ترقی کے ہدف کے ساتھ سنکیانگ چین کی قومی ترقی میں اپنی معاشی و صنعتی خدمات کو وسعت دینے کے لئے تیار ہے۔
