ملائیشیا کی ریاست سیلانگور میں ملائیشیا سیمی کنڈکٹر آئی سی ڈیزائن پارک کے افتتاح کے موقع پر ملائیشیا کے وزیر معیشت رافظی رملی خطاب کر رہے ہیں-(شِنہوا)
کوالالمپور(شِنہوا) چین اور ملائیشیا کے درمیان قریبی اور مستحکم تعلقات سے ملائیشیا کو ٹیکنالوجی پر مبنی تخلیقی جدت کے ذریعے معاشی ترقی کا دیرینہ ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
ملائیشیا کے وزیر معیشت رافظی رملی نے شِنہوا کو حالیہ خصوصی انٹرویو میں کہا کہ چین نے ٹیکنالوجی پر مبنی خاطر خواہ ترقی حاصل کرلی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔ ایسے میں یہ تعاون کے مواقع سے مکمل طور پر مستفید ہونے کا بہترین لمحہ ہے۔
رافظی نے حوالہ دیا کہ ملائیشیا نئی توانائی کی گاڑیاں اپنانے کے ساتھ ساتھ متعلقہ ٹیکنالوجیز کی ترقی کو بھی آگے بڑھا رہا ہے۔انہوں نے کہا ان اقدامات سے ملائیشیا کو چین سے قربت اور تعلقات میں فائدہ ہوگا جو الیکٹرک گاڑیوں(ای ویز)،بیٹریوں اور اس شعبے میں دیگر ایجادات میں دنیا میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔
رافظی نے عالمی ترسیل کے ذرائع میں ملائیشیا کے تزویراتی محل وقوع اور ڈیٹا سنٹرز اور مصنوعی ذہانت(اے آئی) کی بڑھتی ہوئی مانگ پوری کرنے کے لئے اس کی صلاحیت میں اضافے کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا۔انہوں نے ملائیشیا میں ان شعبوں کی تعمیر،معاونت اور پرزہ جات برقرار رکھنے کے ہدف پر بھی زور دیا۔
رافظی نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ ملائیشیا کے قریبی تعاون اور ٹیکنالوجی تک رسائی کے ساتھ ساتھ جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی تنظیم(آسیان) کے معاشی دائرے میں اس کے تزویراتی محل وقوع سے جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں اور تحفظ پسندی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
