ٹک ٹاک کے سی ای او شوو زی چیو نے کہا ہے کہ کمپنی "اپنے پلیٹ فارم کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی” اور 17کروڑ امریکی صارفین کے لئے اظہار رائے کی آزادی کے آئینی حق کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرے گی۔(شِنہوا)
لاس اینجلس(شِنہوا)ٹک ٹاک نے معطل ہونے کے چند گھنٹے بعد اتوار کو امریکہ میں اپنی سروسز دوبارہ شروع کردیں جس سے ملک بھر میں لاکھوں صارفین تک رسائی بحال ہوگئی۔
ٹک ٹاک نے ایک بیان میں کہا کہ ہم صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمارے سروس فراہم کنندگان کو ضروری وضاحت اور یقین دہانی کرائی کہ انہیں 17 کروڑ سے زائد امریکیوں اور 70 لاکھ سے زائد چھوٹے کاروباروں کو سروس کی فراہمی پر کسی جرمانے کا سامنا نہیں کرنا پڑےگا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ پہلی ترمیم کے حق اور من مانی پابندی کے خلاف ایک مضبوط موقف ہے۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرے گی تاکہ ٹک ٹاک کو امریکہ میں برقرار رکھنے کے لئے طویل مدتی حل تلاش کیا جا سکے۔
امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے ٹک ٹاک کے چینی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کو کسی امریکی کمپنی کو ایپ فروخت کرنے یا اتوار سے ملک گیر پابندی کا سامنا کرنے کے قانون کو برقرار رکھنے کے فیصلے کے ایک روز بعد امریکہ میں ٹک ٹاک ہفتہ کی شب بند کردی گئی تھی۔
ٹرمپ نے اتوار کے روز ٹروتھ سوشل پر کہا تھا کہ وہ پیر کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں گے جس کے تحت ٹک ٹاک کو کام جاری رکھنے کی اجازت ہوگی۔
