چین کے دارالحکومت بیجنگ میں کالج میں داخلہ کے امتحان میں شریک طلبہ ایک امتحانی مرکز میں داخل ہورہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نے ایک نیا تعلیمی خاکہ جاری کیا ہے جس میں 2035 تک ایک مضبوط تعلیمی نظام کی تعمیر کا وعدہ کیا گیا ہے تاکہ اس کی جدیدیت کی مہم اور قومی تجدیدی شباب کو مدد مل سکے۔
چین کو تعلیمی شعبے میں صف اول کا ملک بنانے کے لئے 2025-2024 کا ماسٹر پلان کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی اور ریاستی کونسل نے مشترکہ طور پر جاری کیا ہے۔
دستاویز کے مطابق چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے مضبوط تعلیمی نظام میں طاقتور نظریاتی اور سیاسی قیادت، ہنرمند مسابقت، سائنسی و تکنیکی بنیاد، روزگار کا تحفظ ، سماجی ہم آہنگی اور عالمی اثرورسوخ شامل ہوں گے۔
جدید دور کے تعلیمی شعبے میں ایک سرکردہ ملک کی تعمیر چینی قوم کی خواہش رہی ہے۔ 2022 میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ نے 2035 کے لئے اہداف مقرر کئے تھے۔
دستاویز کے مطابق 2027 تک ابتدائی طور پر ایک اعلیٰ معیار کا تعلیمی نظام قائم ہونے کی توقع کی جارہی ہے اور ہنرمند افراد کی آزادانہ نشوونما کو بہت بہتر بنایا جائے گا۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اعلیٰ معیار کا تعلیمی نظام 2035 تک مکمل طور پر قائم کرلیا جائے گا ۔
یہ پہلا قومی لائحہ عمل ہے جس میں چین کو تعلیمی میدان میں ایک سرکردہ ملک بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے تاکہ ہر اعتبار سے ملک میں جدیدیت کو تقویت دی جاسکے۔
