ہیلسنکی(شِنہوا)فن لینڈ کے وزیراعظم پیتری اورپو نے فن لینڈ کے سیاستدانوں اور مشہور شخصیات کی جانب سے ایشیائی باشندوں کے متعلق آن لائن نسل پرستانہ اشارے شیئر کرنے پر باضابطہ طور پر معافی مانگ لی ہے جبکہ فنز پارٹی کے پارلیمانی گروپ نے یہ تصاویر شیئر کرنے پر اپنے 2 ارکان پارلیمنٹ کی سرزنش کی ہے۔
اگرچہ معافی اور پارٹی کے انضباطی اقدام نے فوری تنازع کو حل کیا ہے تاہم فن لینڈ کے میڈیا اور سیاسی شخصیات نے کہا ہے کہ ذمہ داری اور نتائج کے حوالے سے وسیع تر بحث ابھی تک ختم نہیں ہوئی ہے۔
وزیراعظم کا پیغام، جو چین، جاپان اور جنوبی کوریا میں فن لینڈ کے سفارت خانوں کے سوشل میڈیا چینلز پر شائع کیا گیا ہے، میں انہوں نے کہا کہ میں مخصوص ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے سوشل میڈیا پر کی جانے والی توہین آمیز پوسٹس پر مخلصانہ طور پر معافی مانگتا ہوں، یہ پوسٹس فن لینڈ کی مساوات اور عدم امتیاز کی اقدار کی عکاسی نہیں کرتیں اور نسل پرستی اور امتیاز کی فن لینڈ کے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
فنز پارٹی، جو اورپو کی چار جماعتی اتحادی حکومت میں شامل ہے، نے اپنے ارکان پارلیمنٹ جو ہو ایرولا اور کائیسا گیرڈیو کی سخت سرزنش کی ہے۔فنز پارٹی کے پارلیمانی گروپ کے چیئرمین جانی ماکیلا نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پارلیمانی گروپ نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ یہ تصاویر شائع نہیں کی جانی چاہیے تھیں اور ارکان پارلیمنٹ کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ آئندہ اس طرح کا کوئی بھی اقدام دہرانے سے باز رہیں۔
گزشتہ ہفتے ان اراکین پارلیمنٹ نے تصاویر پوسٹ کی تھیں جن میں وہ اپنی آنکھوں کے کونوں کو پیچھے کھینچ رہے تھے۔یہ ایک ایسا اشارہ ہے جو عام طور پر ایشیائی لوگوں کے خلاف نسل پرستانہ سمجھا جاتا ہے۔



