جمعہ, دسمبر 19, 2025
تازہ ترینچینی برآمد کنندگان کی دبئی ایکسپو میں مشرق وسطیٰ کے خریداروں پر...

چینی برآمد کنندگان کی دبئی ایکسپو میں مشرق وسطیٰ کے خریداروں پر توجہ مرکوز

دبئی(شِنہوا)چین کی تقریباً 2 ہزار کمپنیاں 19 ویں چائنہ (یو اے ای) ایکسپورٹ برانڈ مشترکہ نمائش میں بچوں اور ماؤں سے متعلقہ مصنوعات سے لے کر مصنوعی ذہانت سے چلنے والے جدید چشموں تک چین کی بنی اشیاء کی وسیع ورائٹی کی نمائش کر رہی ہیں۔ یہ نمائش بدھ کو دبئی ورلڈ ٹریڈ سنٹر میں شروع ہوئی۔

تین روزہ نمائش 2010  میں اپنے آغاز کے بعد سے ہونے والی سب بڑی نمائش ہے۔ 80 ہزار مربع میٹر پر محیط اور 7 مخصوص زونز پر مشتمل ہے جو مشرق وسطیٰ میں خریداری کی مضبوط طلب کے مطابق ترتیب دئیے گئے ہیں، ان میں ٹیکسٹائل، گھریلو مصنوعات اور الیکٹرانکس،صنعتی سازوسامان اور تعمیراتی مواد کے شعبے شامل ہیں۔

منتظمین کے مطابق اس نمائش کا مقصد چینی برآمد کنندگان کو علاقائی منڈیوں کے ساتھ رابطوں کے لئے ایک پیشہ ورانہ پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے کیونکہ چینی برآمدکنندگان بڑھتی ہوئی عالمی مسابقت کے تناظر میں بیرون ملک اپنے کاروبار میں توسیع کے خواہاں ہیں۔

ہانگ ژو میں قائم سمارٹ عینک ساز کمپنی ہانگ ژو لنگ بان ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ کے بوتھ پر شرکاء نے روکڈ چشموں کو پہننے کا تجربہ کیا۔مصنوعی ذہانت سے چلنے والے یہ سمارٹ چشمے حقیقی وقت میں ترجمہ، اے آئی کمانڈز، فوٹوگرافی، نیویگیشن اور موبائل ادائیگیوں کو یکجا کرتے ہیں جبکہ ان میں معلومات ویوگائیڈ لینز کے ذریعے دکھائی جاتی ہیں۔

آج کل چینی برآمد کنندگان تیزی سے مصنوعات کی برآمد سے آگے بڑھ کر  نظامی سطح کے حل کی طرف جا رہے ہیں۔ گوانگ ژو گروپ فرنیچر کمپنی لمیٹڈ نے منقولہ اور کثیر المقاصد ساؤنڈ پروف پوڈز پیش کئے جو بینکوں، سکولوں، ہوائی اڈوں اور دفتری عمارتوں میں استعمال کے لئے  تیار کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ کے خریداروں کی بھرپور دلچسپی حاصل کی۔

کمپنی کے چیئرمین تان ژی نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں اعلیٰ معیار کے عوامی مقامات کے حل کی  مانگ مسلسل بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی اپنی بیرون ملک حکمت عملی کے حصے کے طور پر اس خطے میں اپنی موجودگی کو وسعت دینے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

سال میں دو مرتبہ منعقد ہونے والی چائنہ (یو اے ای) ایکسپورٹ برانڈ جوائنٹ ایکسپو چینی برآمدی کمپنیوں کو مشرق وسطیٰ کے خریداروں سے جوڑنے والے اہم پلیٹ فارمز میں سے ایک بن چکی ہے۔

مصنف

متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!