اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینسنکیانگ کی کمپنیاں مقامی روزگار کے تحفظ کے لئے امریکی پابندیوں سے...

سنکیانگ کی کمپنیاں مقامی روزگار کے تحفظ کے لئے امریکی پابندیوں سے نمٹ رہی ہیں

چین کے شمال مغربی  سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے شاچے کی  شاچے شیانگ ینگ ٹیکسٹائل کمپنی لمیٹڈ کی فیکٹری میں خواتین کام کررہی ہیں۔ (شِنہوا)

ارمچی (شِنہوا) چین کے شمال مغرب میں واقع سنکیانگ کے اکسو پریفیکچر سے تعلق رکھنے والی دو بچوں کی والدہ گل نور اخنیازنے 2021 میں اپنے خاندان کی کفالت کے لئے اکسو ہوافو ٹیکسٹائل کمپنی میں بُنائی  کی ملازمت شروع کی تھی تاہم ایک غیر متوقع برطرفی سے ان کا بہتر زندگی کا خواب چکنا چور ہوگیا۔

مئی 2020 میں ٹیکسٹائل کمپنی پر امریکہ نے پابندیاں عائد کردی تھیں جس کی وجہ سے بیرون ملک سے ملنے والے آرڈرز میں تیزی سے کمی ہوئی اور اسے 3 ارب یوآن (تقریباً 41 کروڑ 70 لاکھ امریکی ڈالر) سے زائد کی کاروباری آمدنی کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

جون 2022 میں گل نور اپنے 1 ہزار ساتھی محنت کشوں کے ساتھ ملازمت سے ہاتھ دھوبیٹھی، ان میں اکثریت ویغور خواتین کی تھی۔

گل نور  کا کہنا ہے کہ جب ان کے پاس ملازمت تھی تو ان کی آمدنی مستحکم تھی اور وہ گھر کے قریب ہی کام کرتی تھیں، اس لئے جب بھی ضرورت ہوتی وہ جلدی گھر لوٹ سکتی تھیں۔

گزشتہ 2 برس کے دوران اپنے بچوں اور والدین کی دیکھ بھال کرنے کی وجہ سے وہ کام کے لیے زیادہ دور نہیں جاسکی ہیں۔ اس لئے انہوں نے اپنے گاؤں میں کاشتکاری اور چھوٹے موٹے کام کرنے کا سہارا لیا جس کے عوض ہونے والی کمائی بہت کم ہے۔

گل نور نے سوال کیا کہ  ”وہ اتنے ظالم کیوں ہیں؟” وہ ہمیں تکلیف میں کیوں دیکھنا چاہتے ہیں؟”

گل نور اب بھی پابندیوں کی وجہ سے ہونے والی برطرفی سے پریشان ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2018 سے سنکیانگ میں 40 سے زائد کاروباری اداروں اور 3 غیر کاروباری اداروں پر نام نہاد ’’جبری مشقت‘‘ کی بنیاد  پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں ۔  2023 کے اختتام تک مغربی پابندیوں سے خطے میں 100 سے زائد کاروباری اداروں کا کام متاثر ہوا تھا۔

اس پابندی سے متاثرہ ٹیکسٹائل، ملبوسات اور لوازمات بنانے والی کمپنیوں میں کام کرنے والے کارکنوں کی اوسط سالانہ تعداد میں گزشتہ برس 28.6 فیصد کمی ہوئی تھی جن کا تعلق سنکیانگ کی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعتی چین کی ڈاؤن اسٹریم ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ یکطرفہ پابندیوں کی بدولت بہت سے عام گھروں کو ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!