پیر, جولائی 28, 2025
تازہ ترینچھانگ چھون کی زیر تعمیر ’سرمائی جادوئی دنیا‘ نے برطانوی سیاح کو...

چھانگ چھون کی زیر تعمیر ’سرمائی جادوئی دنیا‘ نے برطانوی سیاح کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا

ہیڈلائن:

چھانگ چھون  کی زیر تعمیر  ’سرمائی جادوئی دنیا‘ نے برطانوی سیاح کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا

جھلکیاں:

چین کےصوبے جیلِن میں واقع 15 لاکھ 60 ہزار مربع میٹر پر پھیلا ہوا "چھانگ چھون آئس اینڈ سنو نیو ورلڈ” منصوبے پر کام جاری ہے۔

یہاں پر برف کی جادوئی دنیا کی بنیادیں بناتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں جہاں برف کے 200 مجسمے اور 70 سلائیڈز ہوں گے۔اس  منصوبے کی جادوئی مناظر کیسے ہیں  وڈیو میں ملاحظہ فرمائیں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ چھانگ چھون برف اور چین کے جیلِن میں ’سنو نیو ورلڈ‘ کے مناظر

2۔ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی): مارک وِنٹن، برطانوی باشندہ

تفصیلی خبر:

چین کےصوبے جیلِن میں واقع 15 لاکھ 60 ہزار مربع میٹر پر پھیلا ہوا "چھانگ چھون آئس اینڈ سنو نیو ورلڈ” منصوبہ بہت تیز رفتاری  سے زیر تعمیر ہے۔

ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی): مارک وِنٹن، برطانوی باشندہ

"واہ! اس مقام پر برف کی وسیع مقدار موجود ہیں۔ یہاں گزشتہ برس سے 80 ہزار  مکعب میٹر برف اکٹھی کی  گئی ہے۔اس برف کو میدان میں منتقل کرنےمیں 20 دن لگیں گے۔

آپ  دیکھ سکتے ہیں کہ برف پیاری اور بہت صاف کرسٹل کی طرح نظر آتی ہے۔ اب اس پرانی اور ٹوٹی ہوئی برف کو صاف  اور نئی برف کو منتقلی  کے لئے تیارکیا جائے گا۔

آپ ملاحظہ کرسکتے ہیں کہ یہاں برف کو ٹرکوں پر لادنے کے لئے بہت سی فورک لفٹ گاڑیاں موجود ہیں۔کیونکہ برف بہت بھاری ہے اور  اسے اٹھا نا آسان نہیں۔آپ دیکھ رہے ہیں کہ اوپر لوگ برف کو کاٹ رہے ہیں تاکہ فورک لفٹ اسے اٹھا سکے۔ اب فورک لفٹ برف کی منتقلی کے لئے اسے ٹرکوں پر رکھنے جارہی ہیں۔

روزانہ 4 ہزار سے 5 ہزار مکعب میٹر برف نکالنا میرے لئے حیرت کی بات ہے۔ٹرک اب برف سے بھر چکا ہے۔ اب اسے باہر لے جانے کا وقت آگیا ہے تاکہ برف کو تعمیر کے لئے تیار کیا جاسکے۔

آپ ہمیں اب میدان میں دیکھ سکتے ہیں۔آن لوڈنگ گاڑیاں برف کو نیچے رکھ رہی ہیں، تاکہ اس سے مجسموں اور عمارتوں کی بنیادیں بنائی جا سکیں۔آپ یہاں لوگوں کو اب برف کے بلاکس کاٹتے دیکھ سکتے ہیں۔ یہاں برف کو تعمیر کے لئےاب آریوں کے ذریعےاچھی سائز میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔آپ انہیں برف کی جادوئی دنیا کی بنیادیں بناتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔یہاں برف کے 200 مجسمے اور 70 سلائیڈز ہوں گے۔

میرے لئے  یہاں کی سیر کے لئے انتظار کرنا بہت مشکل  ہے۔‘‘

چھانگ چھون، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!