آذربائیجان کے باکو میں منعقدہ کوپ 29 میں قائم چائنہ پویلین کا ایک منظر۔(شِںہوا)
باکو (شِنہوا) کینیا میں قائم تھنک ٹینک پاورشفٹ افریقہ کے سینئر مشیر تیونس کے ماہر فضل کابوب نے کہا ہے کہ افریقہ قابل تجدید توانائی کی وسیع صلاحیت کا حامل براعظم ہے اور چین کا ماحول دوست ترقی کا تجربہ اسے رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے فریقین کی کانفرنس کے جاری 29 ویں اجلاس کے دوران چائنہ پویلین کی تقریب میں شِںہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کابوب کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں چین کی ماحول دوست ترقی "بہت متاثر کن” رہی ہے، ماحول دوست ٹیکنالوجی میں چین کے ساتھ افریقہ کی شراکت داری دونوں کو مفید مواقع پیش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افریقہ میں اہم معدنیات، شمسی اور ہوا کے وافر وسائل اور جیوتھرمل صلا حیت کے دنیا کے سب سے بڑے ذخائر موجود ہیں، یہ ماحول دوست صنعتی ترقی کے لیے تیار ہے تاہم اب بھی اپنی ماحول دوست صلاحیت کے استعمال میں اس کے پاس پیداواری ٹیکنالوجی کا فقدان ہے۔
کابوب نے کہا کہ افریقہ کو اہم معدنیات کی پیداوار شروع کرکے بتدریج ہائی۔ ویلیو صنعتوں کی سمت بڑھ کر صنعتی حکمت عملی پر عملدرآمد کرنا چاہئے، اسی طرح چین نے گزشتہ عشروں میں الیکٹرک گاڑیوں اور ماحول دوست ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں منتقل ہوکر کیا ہے۔
