لاہور: نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے بدنیتی پر مبنی آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت نے دھرنا معاہدے سے راہ فرار اختیار کیا تو مہنگا پڑے گا۔
تفصیلات کے مطابق منصورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ بدنیتی پر مبنی آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں،آئین پاکستان کے تحفظ کیلئے عوام کو منظم اور متحرک کریں گے، حکومت دھرنا معاہدہ پر عمل کرے نہ کہ آئینی ترمیم پر۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے جماعت اسلامی کیساتھ معاہدے سے راہ فرار اختیار کیا تو بہت مہنگا پڑے گا، بجلی، گیس، پیٹرول کی حقیقی قیمت عوام سے وصول ہو تو معیشت کا پہیہ چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ 21 ستمبر کو جماعت اسلامی کا سیاسی امور کا اجلاس ہوگا جبکہ 6 اکتوبر کو ملی یکجہتی کونسل کی کوئٹہ میں غزہ فلسطین کانفرنس ہوگی اور 7 اکتوبر کو پورے ملک میں غزہ، فلسطین سے یکجہتی کا دن منایا جائے گا۔
