اقوام متحدہ: چین نے افغان عبوری حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری کے جائز خدشات کو دور کرتے ہوئے خواتین اور لڑکیوں کے بنیادی حقوق کے موثر تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کونگ نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے بارے میں سلامتی کونسل کی بریفنگ میں کہا کہ غیر ملکی افواج کے عجلت میں انخلاء کی وجہ سے پیدا ہونے والی خرابیوں کے درمیان افغان حکام نے سلامتی کی صورتحال کو مستحکم کرنے، معیشت اور لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنانے اور علاقائی اور بین الاقوامی مکالمے اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے سخت محنت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہدف کو حاصل کرنا آسان نہیں ہے، جبکہ افغانستان کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ افغانستان کے حالیہ قانون نے بین الاقوامی خدشات کو جنم دیا ہے فو نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ خواتین کے حقوق اور مفادات کو خیالی طورپر محسوس نہیں کیا جاسکتا ہے اور مائیکروفون ڈپلومیسی سے مسئلے کو حل کرنے میں مدد نہیں ملے گی۔انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کی صورتحال کا جامع اور بامقصد نقطہ نظر اپنائے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو افغانستان کی پرامن تعمیر نو اور معاشی بحالی کی حمایت کرنی چاہیے، عدم استحکام اور پسماندگی کی بنیادی وجوہات کو ختم کرنے میں مدد کرنی چاہیے اور خواتین سمیت افغانستان کے تمام لوگوں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے چاہئیں۔
