ہانگ کانگ: ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے ادارہ برائے فروغ سرمایہ کاری انویسٹ ہانگ کانگ کے ایک اندازے کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں شامل خطے(مین لینڈ کے علاوہ) کی 94 کمپنیاں رواں سال ہانگ کانگ میں اپنا کاروبار شروع کریں گی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہیں۔
انویسٹ ہانگ کانگ کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر جنرل جمی چھیانگ کا کہنا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی مشترکہ تعمیر میں شامل خطوں کی کمپنیوں کی ہانگ کانگ میں نسبتاً مالیاتی ضروریات زیادہ ہیں، جہاں ان کو زیادہ سرمایہ کار دستیاب ہیں۔ یہاں سرمایہ کاری مواقع تلاش کرنے والے وینچر کیپیٹل فنڈز اور پرائیویٹ ایکویٹی فنڈز کی ایک بڑی تعداد موجود ہے اور ہانگ کانگ میں سرمایہ کاری پر بڑے منافع کے مواقع بھی موجود ہیں۔
جمی چھیانگ کے مطابق، ہانگ کانگ بین الاقوامی کاروبارکو وسعت دینے کی خواہاں مین لینڈ کی کمپنیوں اور مین لینڈ میں کاروبار کرنے کی خواہشمندغیر ملکی کمپنیوں کے لیے منفرد کاروباری فوائد پیش کررہاہے۔ ایک بین الاقوامی مالیاتی مرکز کے طور پر ہانگ کانگ میں سرمایہ کاری اثاثوں کی مالیت 300کھرب ہانگ کانگ ڈالرہے، جو غیر ملکی سرمایہ کاری کو خاص طور سے راغب کررہی ہے، اس کے علاوہ ہانگ کانگ خطے کا معروف جہاز رانی اور تجارتی مرکز اور خطے میں ایک اہم بین الاقوامی قانونی اور تنازعات کے حل کا سروس سنٹر ہے۔
انویسٹ ہانگ کانگ کے مطابق، رواں سال کی پہلی ششماہی میں اس نے ہانگ کانگ میں کاروبار قائم کرنے یا بڑھانے کے لیے 322 کمپنیوں کی مدد کی ہے، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 43 فیصد زیادہ ہیں۔ ان کمپنیوں کی جانب سے ہانگ کانگ میں 38ارب30کروڑ ہانگ کانگ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جس سے 3ہزار500 سے زیادہ روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب 6فیصد اور 44فیصد زیادہ ہیں۔ان 322 کمپنیوں میں سے 47 کا تعلق بیلٹ اینڈ روڈ خطوں(مین لینڈ کے علاوہ )سے ہے۔
2023 کے دوران ایجنسی نے ہانگ کانگ میں سرمایہ کاری کرنے والی 382 کمپنیوں کی مدد کی تھی جبکہ رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں اس نے 322 کمپنیوں کی مدد کی۔ ایجنسی کو توقع ہے کہ 2022 میں چیف ایگزیکٹو کے پالیسی خطاب میں مقرر کردہ 1ہزار130 کمپنیوں کےہدف سے زیادہ کمپنیوں کوہانگ کانگ کی جانب راغب کرنے میں کامیابی حاصل ہوگی۔
