ملاوی کے شہر مزوزو میں چینی طبی ٹیم(سی ایم ٹی) کے ارکان مزوزو سنٹرل ہسپتال کے بچوں کے وارڈ کے داخلی دروازے پر بچوں کے ساتھ تصویر بنوارہے ہیں-(شِنہوا)
لیلانگوے(شِنہوا)ملاوی کی وزیر صحت خومبیز کاندودو چیپوندا نے چین اور ملاوی کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے قیام کے بعد سے چینی طبی ٹیموں کے ذریعے طبی شعبے میں چینی حکومت کے مسلسل تعاون کو سراہا ہے۔
انہوں نے یہ بات 11 ویں چینی طبی ٹیم کو الوداع کہنے اور 12 ویں ٹیم کو خوش آمدید کہنے کے حوالے سے چین کے سفارت خانے کے زیرانتظام خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام نے گزشتہ کئی سالوں کے دوران ملاوی کے صحت کے نظام میں موجود خلا کو پر کیا ہے، جس سے علاج اور صحت کی دیکھ بھال کی اہم سہولیات تک رسائی ممکن ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی طبی ٹیموں میں مختلف طبی شعبوں کے ماہرین شامل ہوتے ہیں۔ جن میں اندرونی امراض، جراحی، امراض نسواں، اطفال، ریڈیالوجی، بے ہوشی اور لیبارٹری کے ماہرین شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2008 سے لے کر اب تک مجموعی طور پر 11 چینی ٹیمیں ملاوی بھیجی گئی ہیں جنہوں نے مجموعی طور پر33ہزار628سرجریز کی ہیں، ایک لاکھ 40ہزار بیرونی مریضوں اور ایک لاکھ 70 ہزار اندرونی مریضوں کا علاج کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ چین نے ایسے طبی سامان کی بھی بڑی مقدار فراہم کی ہے جس کی اشد ضرورت تھی ،جس میں مریضوں کی نگرانی کے آلات اور پورٹیبل کلر ڈوپلر، الٹراساؤنڈ تشخیصی آلات شامل ہیں، جو کاموزو اور مزوزو سنٹرل ہسپتالوں کو فراہم کئے گئے۔
ملاوی میں چین کے سفیر لو شو نے تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ملاوی کے لئے چینی طبی ٹیموں کی خدمات چین کی بیرون ملک امدادی کارروائیوں کا ایک "سنہری تعارف” ہیں۔ انہوں نے ملاوی کے صحت کے شعبے کو مسلسل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔
