اتوار, جولائی 27, 2025
پاکستانایف بی آر اختیارات پر وفاقی حکومت اور تاجر رہنماؤں کے درمیان...

ایف بی آر اختیارات پر وفاقی حکومت اور تاجر رہنماؤں کے درمیان اتفاق نہ ہو سکا

لاہور/کراچی: ایف بی آر اختیارات پر وفاقی حکومت اور تاجر رہنمائوں کے درمیان اتفاق نہ ہوسکا، کراچی چیمبر اور فیڈریشن چیمبر کے اختلافات کے باعث تاجر بھی تقسیم ہو گئے جس کے باعث ہڑتال کی کال کامیاب نہ ہو سکی، کراچی، لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، اسلام آباد و دیگر شہروں میں زیادہ تر مارکیٹیں بند رہیں تاہم کئی کاروباری مراکز کھلے رہے۔

کراچی چیمبر کی کال پر کراچی میں جوڑیا بازار، فروٹ اینڈ سبزی منڈی، صرافہ بازار، لائٹ ہائوس اور الیکٹرانک مارکیٹ میں ہڑتال کی گئی، لاہور میں بھی انجمن تاجران اور کاروباری تنظیموں کی کال پر مرکزی غلہ منڈی، اکبری منڈی، بادامی باغ آٹو پارٹس مارکیٹ، لوہا مارکیٹ، شاہ عالم مارکیٹ، لوہاری مارکیٹ، برانڈرتھ روڈ اور ملحقہ مارکیٹیں بند رہیں۔

پاکستان سٹیل ٹریڈرز ایسوسی ایشن اور پیپر مارکیٹ گنپت روڈ کے تاجروں نے بھی دکانیں بند رکھیں، مال روڈ پر ٹیکسٹائل ٹریڈرز ایسوسی ایشن کی کال پر کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں گی۔ علاوہ ازیں شہر کی بڑی ریٹیل مارکیٹیں اور برانڈ آئوٹ لیٹس بدستور کھلی رہیں۔

حیدر آباد میں اناج منڈی، گل سینٹر، تلک چاڑی روڈ، الیکٹرانکس مارکیٹ، ریشم بازار، قاضی عبدالقیوم روڈ، کینٹ بازار مکمل طورپر بند رہیں جبکہ ٹاورمارکیٹ، شاہی بازار، قائد آباد بازار، سخی پیر روڈ پر بازار جزوی طورپر کھلے ہوئے ہیں۔ اسی طرح پشاور، کوئٹہ اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں سے بھی کاروبار مکمل یا جزوی طور پر بند ہے۔

صدر فیڈریشن چیمبر عاطف اکرام شیخ نے اعلان کیا تھا کہ حکومت سے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اب ہڑتال نہیں کی جائے گی جبکہ صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے موقف اپنایا کہ حکومت نے ہمیں تحریری یقین دہانی نہیں کرائی، اس لئے ہڑتال کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آئندہ میٹنگ تک مطالبات پر کوئی تحریری عملدرآمد نہ ہوا تو احتجاج کا دائرہ بڑھایا جائے گا۔تاجر رہنما حاجی مقصود بٹ نے کہا ہے کہ تاجر برادری کو ہراساں کیا گیا تو ہڑتال جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج کی ہڑتال کامیاب ہے، تاجروں نے ثابت کردیا کہ ہم سب ایک ہیں، ایف بی آر کو ناجائز اختیار دیئے جا رہے ہیں زبردستی کا کوئی قانون قبول نہیں کریں گے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!