سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر اقوام متحدہ کا پرچم لہرا رہا ہے-(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ میں چین کے ایک مندوب نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ طاقت کی سیاست جیسے نوآبادیاتی نظام کے مظاہر کا مکمل خاتمہ کرے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نائب مندوب گینگ شوانگ نے یہ مطالبہ مالویناس جزائر کے معاملے کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ کی انسداد نوآبادیاتی کمیٹی کے اجلاس میں کیا۔
گینگ شوانگ نے کہا کہ مالویناس جزائر کا مسئلہ نوآبادیاتی نظام کی ایک تاریخی باقیات ہے۔ تاریخی طور پر نوآبادیاتی نظام زبردستی قبضے، سیاسی جبر، معاشی استحصال اور نسلی امتیاز سے عبارت رہا ہے، جس نے اپنے پیچھے زخم خوردہ یادیں اور بے شمار جرائم چھوڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے اپنے قیام کے بعد سے نوآبادیاتی نظام کے خاتمے کے عمل کو بھرپور انداز میں فروغ دیا ہے تاہم 80 برس گزرنے کے باوجود یہ تاریخی فریضہ مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوآبادیاتی دور کے مہلک اثرات آج بھی مختلف شکلوں اور صورتوں میں موجود ہیں اور نوآبادیاتی سوچ اور ذہنیت بدستور قائم ہے۔
گینگ شوانگ نے کہا کہ چند ممالک ماضی سے سبق سیکھنے کے بجائے وقت کا پہیہ پیچھے گھمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ طاقت کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں، طاقت کے استعمال کے جنون میں مبتلا ہیں، اپنے قومی مفادات کو مقدم سمجھتے ہیں اور دوسروں کو من مانے طور پر دھمکانے، ذلیل کرنے اور استحصال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ طرز عمل نہ صرف دیگر ممالک کی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ بین الاقوامی قانون اور عالمی اصولوں کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہے اور عالمی سیاسی اور اقتصادی نظم ونسق پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین ان اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور عالمی برادری، خصوصاً عالمی جنوب کے ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ باہمی تعاون کے ذریعے ان استعماری مظاہر کا خاتمہ کریں اور بین الاقوامی انصاف و مساوات کا تحفظ کریں۔
گینگ شوانگ نے مزید کہا کہ مالویناس جزائر کے مسئلے پر چین کا موقف مستقل اور واضح ہے۔ چین جزائر پر ارجنٹائن کے خودمختاری کے جائز دعوے کی پر زور حمایت کرتا ہے اور ہمیشہ ریاستوں کے درمیان علاقائی تنازعات کو اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد و اصولوں کے مطابق پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی وکالت کرتا آیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم برطانیہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ ارجنٹائن کی جانب سے مذاکرات کی بحالی کی درخواست کا مثبت جواب دے اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ایک پرامن، منصفانہ اور دیرپا حل تلاش کیا جائے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link