ایرانی صدر مسعود پزشکیان ایران کے دارالحکومت تہران میں پریس کانفرنس کررہے ہیں-(شِنہوا)
تہران(شِنہوا)ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ امریکہ نے دوسرے ممالک کے وسائل اور یہاں تک کہ افرادی قوت لوٹنے کے لئے دنیا بھر میں ایک "نہ ختم ہونے والی جنگ” شروع کررکھی ہے۔
ایران کے سرکاری خبررساں ادارے اِرنا کے مطابق تہران ڈائیلاگ فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ مغرب مشرق وسطیٰ میں تنازعات کو ہوا دینا چاہتا ہے تاکہ وہ کسی بھی قیمت پر علاقائی ممالک کے وسائل کا مالک بن سکے۔ 2 روزہ تہران ڈائیلاگ فورم میں سینئر حکومتی عہدیداروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں سمیت 200 غیر ملکی وفود نے علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ایران کے پاس چھپانے کے لئے کچھ نہیں ہے اور وہ کسی بھی صورت میں اپنے پرامن جوہری پروگرام کو نہیں روکے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے تقریب میں ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدہ چاہتا ہے جو این پی ٹی (ہتھیاروں کےعدم پھیلاؤ کا معاہدہ) کے لائحہ عمل کے اندر، ایران کے جوہری حقوق کے مکمل احترام اور معروضی انداز میں پابندیوں کے خاتمے کی ضمانت پر مبنی ہو۔
انہوں نے کہا کہ ایران سفارتکاری کے لئے پرعزم ہے اور توقع کرتا ہے کہ ظالمانہ اور یکطرفہ پابندیاں، جن کا براہ راست ہدف ہمارے عوام ہیں، صحیح معنوں میں ختم کی جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران یورپ کے ساتھ اپنے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز کرنے کے لئے تیار ہے بشرطیکہ یورپ ایران کے بارے میں آزادانہ نکتہ نظر اپنائے اور وہ حقیقی عزم رکھتا ہو۔
ایران اور امریکہ کے وفود عمان کے دارالحکومت مسقط اور اٹلی کے شہر روم میں تہران کے جوہری پروگرام اور امریکی پابندیوں کے خاتمے پر بالواسطہ مذاکرات کے 4 دور کر چکے ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link