فلسطینی شہری غزہ کی پٹی کے شہر بیت حنون سے نقل مکانی کررہے ہیں۔(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)غزہ پر حالیہ بمباری کے بعد اسرائیلی حکام نے 2 ماہ سے زائد عرصے میں شہریوں کے انخلا کا پہلا حکم نامہ جاری کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امدادی امور (او سی ایچ اے) نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے لوگوں کو بیت حنون اور خان یونس کے علاقے خالی کرنے کا حکم دیا ہے جو 15جنوری کے بعد انخلا کا پہلا حکم ہے۔ حالیہ حملوں کی وجہ سے بہت سے لوگ پہلے ہی بے گھر ہو چکے ہیں اور محفوظ مقام کی تلاش میں ہیں۔
او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ انخلا کے حکم نامے کے تحت آنے والا علاقہ تقریباً 23 مربع کلومیٹر یا غزہ کی پٹی کے 6 فیصد سے زیادہ ہے اور اس میں ایک درجن سے زائد مقامات شامل ہیں جہاں بے گھر افراد پناہ گزین ہیں۔ اس علاقے میں 3 کلینک اور ایک فیلڈ ہسپتال بھی ہے ، جس میں طبی سہولیات بھی موجود ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا کہ اقوام متحدہ اور تعلیم کے شعبے میں کام کرنے والے ہمارے شراکت داروں نے اطلاع دی ہے کہ پٹی میں 300 سے زائد مراکز میں تعلیمی سرگرمیاں رک گئی ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں بچے تعلیم کے حق سے محروم ہوگئے ہیں۔
